اس میں کوئی شک نہیں کہ اپنی محنت سے انسانی زندگی میں آسانی اور دنیا میں بہتری لانے کی ایجادات کرنے والے افراد نہ صرف عزت، احترام، اعلیٰ عہدوں اور انعام کے حقدار ہوتے ہیں، بلکہ وہ آنے والے سالوں تک دنیا کے لیے آئیڈیل بھی رہتے ہیں۔
مگر ہم یہاں آپ کو ایسے عظیم افراد سے ملوا رہے ہیں، جنہوں نے اپنی ایجادات کے بدلے دولت نہیں بنائی۔
نشریاتی ادارے اسکوپ ہوپ کے مطابق ان افراد نے دنیا کو تبدیل کرنے والی ایجادات تو دیں، مگر دنیا نے انہیں وہ مقام نہیں دیا جو انہیں ملنا چاہیے۔
نک ہولو نیک جونیئر
امریکی سائنسدان نیک ہولونیک جونیئر نے 1962 میں ایل ای ڈی بلب ایجاد کیا، جس نے آگے چل کر تھومس ایڈیسن کے بلب کی جگہ لی، آج دنیا کے تمام ممالک میں ہر جگہ ایل ای ڈی بلب نظر آتے ہیں۔
دیکھا جائے تو نیک ہولو نیک کی ایجاد نوبل انعام کی حقدار تھی، مگر اسے نظر انداز کردیا گیا۔
ڈاکٹر اسپینسر اور آرتھر فرائے
ان دونوں حضرات نے پوسٹ اٹ نوٹس (ٹکی نوٹس) ایجاد کیے، جنہیں ہم آج دفاتر سے لے کر اسکول اور گھروں تک میں استعمال کرتے ہیں۔
آج ہمیں کسی اپنے ساتھی کی غیر موجودگی میں اگر اس کے لیے کوئی پیغام چھوڑنا ہوتا ہے تو ہم اکٹر اسپینسر اور آرتھر فرائے ہی کے بنائے گئے ٹکی نوٹس کو استعمال کرکے اپنے ساتھی کے کمپیوٹر پر انہیں چپکا دیتے ہیں، مگر ایسی تخلیق کرنے والے افراد بھی دولت بنانے سے محروم رہے۔
میخائل کلاشنکوف
کلاشنکوف کے خطرناک ہتھیار سے تو ہرکوئی واقف ہے، مگر اس کے تخلیق کار روسی سابق فوجی اہلکار میخائل کلاشنکوف سے شاید ہی لوگ واقف ہوں، میخائل کی بنائی گئی کلاشنکوف نے دنیا بھر میں تہلکہ مچایا، مگر اس کے بدلے اسے کوئی انعام نہیں ملا۔
کلاشنکوف جنگ عظیم دوئم کے بعد 1947 میں بنائی گئی، جو آج تک دنیا میں بڑی تعداد میں فروخت ہونے والے ہتھیاروں میں شامل ہے۔
سر کرسٹوفر کوکریل
برطانوی انجنیئر سرکرسٹوفر کوکریل کے نام سے زیادہ تر لوگ واقف نہیں ہوں گے، لیکن ان کی ایجاد کی گئی ہوور کرافٹ (پانی میں تیزی سے دوڑتا جہاز) کو ہرکوئی جانتا ہوگا۔
کرسٹوفر کوکریل نے سالوں کی محنت کے بعد اپنی ایجاد تخلیق کی، جس کے بدلے بعد ازاں انہیں کچھ رقم بھی ملی۔
الیکسی پیجی تنوو
روسی وڈیو گیم میکر الیکسی پیجی تنوو کو تو شاید آپ نہ جانتے ہوں، مگر آپ ان کی تخلیق کردہ پزل گیم ٹیٹرس کو ضرور جانتے ہوں گے۔
الیکسی پیجی تنوو نے 1984 میں ٹیٹرس گیم ایجاد کی، جس نے اس زمانے میں نہایت ہی مقبولیت حاصل کی۔
تریور بائلسس
سابق آسٹریلوی کرکٹ کوچ تریور بائلسس نے وائنڈ اپ ریڈیو تخلیق کیا، مگر انہیں کسی انعام سے نوازنے کے بجائے ان سے اس تخلیق کے مالکانہ حقوق بھی اس وقت چھینے گئے، جب وائنڈ اپ ریڈیو کو جدید ڈیزائن دیا گیا۔
اس ریڈیو کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں ٹارچ سمیت دیگر سہولیات ہیں۔
دائے سوکے انوئے
جاپانی صنعت کار دائے سوکے انوئے نے کرائوکے مشین متعارف کروائی، مگر انہیں اس ایجاد پر کوئی انعام یا رقم نہیں ملی۔
سر سم ٹم بارنرس لی
آپ اس عظیم شخص سر سم ٹم بارنرس کے نام سے ناواقف ہوں گے، مگر اس کی ایجاد یعنی انٹرنیٹ کے بغیر آپ رہ نہیں سکتے۔
سم ٹم بارنرس نے 1991 میں دنیا کو ورلڈ وائڈ ویب سے فراہم کی جو کہ یورپی تحقیقاتی لیبارٹری سرن میں بنائی گئی جس کے بعد سے انٹرنیٹ نے کام کرنا شروع کیا، مگر انہیں اس ایجاد کے بدلے کوئی نوبل انعام نہیں دیا گیا۔
لزالو برو نے
ہنگری کے لزالو برو کو شاید ہی آپ جانتے ہوں، لیکن یہ یاد رہے کہ آپ ان کی ایجاد یعنی بال پین کے وجود سے کبھی بھی انکار نہیں کرسکتے۔
لزالو برو نے 1938 میں بال پوائنٹ ایجاد کی، مگر بعد ازاں انہوں نے 1945 میں اس کو مارسل بش کو فروخت کردیا۔
ڈگلس انگلبرٹ
امریکن انجنیئر ڈگلس انگلبرٹ نے 1968 میں کمپیوٹر ماؤس تخلیق کیا، مگر انہیں کسی بڑے انعام سے نہیں نوازا گیا۔
آج دنیا میں کروڑوں انسان کمپیوٹر استعمال کرتے وقت ماؤس کی مدد سے آسانی سے کام کرتے ہیں۔
رون کلین
رون کلین نے 1968 میں پہلی بار مقناطیسی پٹی تیار کی، جسے آج اے ٹی ایم کارڈ سمیت دیگر ڈیبٹ کارڈز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
رون کلین کے میگنیٹک اسٹرپ کارڈ سے لاکھوں کمپنیوں نے اربوں روپے بنائے، مگر خود رون کلین اس سے کچھ بھی فائدہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
جوہن واکر
جوہن واکر کے وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ماچس کی تیلیاں ایجاد کیں جو کہ آج دو صدیوں کے بعد بھی ہر گھر میں موجود ہیں۔
جوہن واکر کی ایجاد آج دنیا کے ہر گھر، ہر دفتر اور کروڑوں افراد کے جیب میں ہروقت موجود رہتی ہے، جوہن واکر نے 1820 میں ماچس بنائی، مگر وہ کسی بھی انعام حاصل کرنے سے محروم رہے۔
امریکن کمرشل آرٹسٹ ہاروے بال
آج آپ موبائل فون یا کمپیوٹرز پر جن ایموجیز کا استعمال کرتے ہیں اسے پہلی بار امریکن کمرشل آرٹسٹ ہاروے بال نے ڈیزائن کیا۔
ان چہروں کو تخلیق کرنے والے باروے بال نے بھی اپنی ایجاد سے کوئی ملکیت نہیں بنائی۔