لاہور: جنسی ہراسگی کے خلاف خواتین نے عالمی مہم چلا رکھی ہے جس میں وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے بد سلوکی کے واقعات بیان کررہی ہیں۔ پاکستان میں اس سے قبل گلوکارہ میشا شفیع اور چند دیگر شوبز سے وابستہ خواتین ایسے الزامات کے ساتھ سامنے آ چکی ہیں اور اب اداکارہ حمائمہ ملک نے بھی ایک ہوٹل میں اپنے ساتھ ایسا واقعہ پیش آنے کا انکشاف کر ڈالا ہے کہ سن کر کوئی بھی لڑکی ہوٹل میں قیام پذیر ہونے سے ہی خوفزدہ ہوجائے۔ ویب سائٹ ’مینگوباز‘ کے مطابق حمائمہ ملک نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پربتایا ہے کہ ’’میں لاہور کے نشاط ہوٹل میں ٹھہری تھی کہ عملے نے سب لوگوں کو میرے کمرے کے متعلق بتا دیا، جس کے بعد مختلف کاروباری افراد اور امیرمردوں کے وزٹنگ کارڈ میرے کمرے کے دروازے کے نیچے سے اندر سرکائے جانے لگے۔‘‘
حمائمہ ملک کا کہنا تھا کہ ’’اس سے پہلے بھی کئی ہوٹلوں میں میرے ساتھ یہ واقعہ پیش آ چکا ہے۔ کتنے ہی مردوں کے وزٹنگ کارڈ میرے روم کے دروازے کے نیچے سے اندر پھینکے گئے جنہیں میں جانتی ہی نہیں تھی۔ یہ صرف میرے ساتھ ہی پیش نہیں آتا۔ ہماری کئی اداکارائیں، گلوکارائیں اور ماڈلز ایسی ہی جنسی ہراسگی کا سامنا آئے روز کرتی ہیں لیکن ان میں سے کوئی سامنے نہیں آتی۔ میں بھی اب تک خاموش تھی لیکن اب میں نے سوچا کہ مجھے لوگوں کو اس صورتحال سے آگاہ کرنا چاہیے۔ میں نے نشاط ہوٹل کی انتظامیہ (طلحہٰ اور مسٹر علی عمران ) کو اس حوالے سے متعدد شکایات کی لیکن انہوں نے کوئی پروا نہیں کی۔‘‘