لندن(ویب ڈیسک) لپ اسٹک، نیل پالش، ڈیوڈرنٹ، شیمپو اور ایسی ہی دیگر مصنوعات میں موجود کیمیکلز لڑکیوں میں جلد بلوغت کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں ان کیمیکلز کا جائزہ لیا گیا جو میک
اپ اور جلدی نگہداشت کی مصنوعات میں عام استعمال ہوتے ہیں۔ جو ہارمونز پر منفی انداز سے اثرات مرتب کرکے جسمانی نشوونما کو متاثر کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل ہیومین ری پروڈکشن میں شائع ہوئے۔ جس میں ان کیمیکلز کے اثرات کا جائزہ پیشاب کے ٹیسٹوں سے لیا گیا۔ نتائج سے یہ معلوم ہوا کہ ایسے اکثر کیمیکلز لڑکیوں کی بلوغت کا عمل تیز کردیتے ہیں۔ یہ کیمیکلز پرفیومز، ڈیوڈرنٹس اور صابنوں میں عام استعمال ہوتے ہیں جبکہ ان کیمیکلز کو لوشن میں بھی دریافت کیا گیا۔ محققین کا اس حوالے سے کہا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ ذاتی نگہداشت میں عام استعمال ہونے والی اکثر مصنوعات میں ایسے کیمیکلز موجود ہیں، جو لڑکیوں میں جلد بلوغت کا باعث بن سکتے ہیں۔ ہم نے یہ بھی دریافت کیا کہ جن لڑکیوں کے جسموں میں ایسے کیمیلز کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے وہ 9 سال کی عمر میں بلوغت کی حد میں داخل ہوسکتی ہیں۔اس تحقیق کے دوران 179 لڑکیوں اور 159 لڑکوں کے ساتھ ساتھ ان کی ماﺅں کے پیشاب کے نمونوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ ماﺅں کے نمونے دوران حمل لیے گئے اور پھر ان کے بچوں کے نمونے 9 سال کی عمر میں لیے گئے۔ محققین کی اس تحقیق کے مطابق ہم جانتے ہیں کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران لڑکیوں کی بلوغت کی عمر میں کمی آئی ہے اور خیال کیا جاتا تھا کہ اس کی وجہ روزمرہ کی اشیاء میں موجود کیمیکلز ہیں اور تحقیق کے نتائج سے بھی اسے تقویت ملتی ہے۔ ان کا کہناتھا کہ لڑکیوں میں جلد بلوغت، ذہنی امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے جبکہ بریسٹ کینسر کا خطرہ بھی طویل المعیاد بنیادوں پر بڑھتا ہے، تو ضروری ہے کہ اس مسئلے پر قابو پایا جائے۔