نئی دہلی(ویب ڈیسک)نئی دہلی نے چین کے تحفظات کے بعد ڈھٹائی دکھاتے ہوئے کہاہےکہ لداخ کو بطور یونین ٹیرٹری قرار دینا بھارت کا اندرونی معاملہ ہے، دیگر ممالک مداخلت نہ کریں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہاہےکہ بھارت دیگر ممالک کےاندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتااسی طرح دیگر ممالک سے امید کی
جاتی ہے کہ وہ بھارتی اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔کیونکہ چین نے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے کے عمل کو ناقابل قبول قرار دے کر رد کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین نے کشمیر کی جغرافیائی تقسیم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لداخ کی بھارتی یونین میں شمولیت پر اعتراض اُٹھایا اور اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔چین نے اپنے بیان میں بھارت کو لداخ کے علاقے میں سرحد کی خلاف ورزی سے باز رہنے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیے بصورت دیگر چین ردعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر دو طرفہ معاملہ ہے جسے پاکستان اور بھارت کو باہمی رضامندی اور پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے اسے دو ریاستوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا ہے جب کہ لداخ کے چند علاقوں پر چین ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے۔ ین نے مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی تقسیم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لداخ کی بھارتی یونین میں شمولیت پر اعتراض اْٹھایا اور اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔چین نے اپنے بیان میں بھارت کو لداخ کے علاقے میں سرحد کی خلاف ورزی سے باز رہنے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیے بصورت دیگر چین ردعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنینگ نے منگل کو اپنے بیان میں کہا کہ چین نے بھارت کے ساتھ سرحد کے مغربی حصے میں چینی حدود میں بھارتی مداخلت کی ہمیشہ مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر قوانین میں تبدیلی چین کی سرحدی خود مختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہے جو بالکل ناقابل قبول ہے۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر چین کو سخت تشویش ہے۔