لندن (ویب ڈیسک ) زمین کے گرد چھ ماہ تک چکر لگانے کے دوران امریکا کی ایک مایہ ناز خاتون خلاباز نے ایسا کیا کر دیا کہ جو شاید جرم کی تاریخ میں پہلی مثال بن جائے؟جب کہیں جرم سرزد ہوتا ہے تو سب سے پہلے پولیس والے یہ دیکھتے ہیں کہ وہ کس تھانے کی حدود میں ہوا۔ نامور صحافی شاہ زیب جیلانی اپنی ایک رپورٹ میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔اگر جرم کی نوعیت بین الاقوامی ہو تو یہ دیکھا جاتا ہے کہ کس ملک کے قوانین لاگو ہوں گے۔ لیکن اگر جرم زمین پر نہیں بلکہ خلا میں کہیں سرزد ہوا ہو تو پھر کیا ہوگا؟ امریکی خلائی ادارہ ناسا ایسے ہی ایک کیس کی تفتیش کر رہا ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ تاریخ کا پہلا جرم ہوگا جو کسی انسان سے خلا میں سرزد ہوا ہو۔اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی خلاباز این مکلین پر الزام ہے کہ انہوں نے ناسا کے مشن کے دوران خلا سے کمپیوٹر کے ذریعے اپنی سابقہ پارٹنر کے بینک اکاؤنٹ چیک کیے۔ این مکلین پر یہ الزام سمر وارڈن نے لگایا۔ دونوں خواتین چار سال تک آپس میں رشتہ ازدواج ميں منسلک تھیں لیکن پھر سن دو ہزار اٹھارہ میں دونوں کے درمیان اختلافات اس حد تک بڑھ گئے کہ انہوں نے طلاق کا فیصلہ کیا اور علیحدگی اختیار کر لی۔این مکلین کا شمار امریکی ایئر فورس کی تجربہ کار پائیلٹوں میں ہوتا ہے۔ انہیں سن دو ہزار تیرہ میں ناسا کے خلائی مشن کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔این مکلین کی سابقہ پارٹنر سمر وارڈن امریکی ایئر فورس میں انٹیلیجنس آفیسر ہیں۔ پچھلے ایک سال کے دوران دونوں خواتین کے درميان ان کے ایک بیٹے اور مالی ذمہ داریوں پر قانونی تنازعہ چلتا رہا۔ ایسے میں سمر وارڈن کو شک ہوا کہ عليحدگی کے باوجود ان کی سابقہ پارٹنر کو ان کے مالی معاملات کی تفصیلات کیسے پتہ چل رہی ہيں۔ مثلاً اگر انہوں نے کوئی نئی گاڑی لی تو اُن سے پوچھا جا رہا تھا کہ اس کے لیے پیسے کہاں سے آئے، وغیرہ۔سمر وارڈن خود چونکہ انٹیلیجنس آفیسر ہيں، اس لیے انہوں نے اس کا کھوج لگانے کی ٹھانی۔ انہوں نے اپنے بینک سے کہا کہ یہ پتہ لگائے کہ حالیہ دنوں میں اُن کا بینک اکاؤنٹ کن مقامات سے لاگ اِن کیا گیا۔ بینک نے چھان بین کے بعد انہیں بتایا کہ ان کا اکاؤنٹ ناسا کے کمپوٹر سسٹم سے لاگ اِن کیا جاتا رہا ہے۔امریکی قوانین کے مطابق بلا اجازت کسی کے بینک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ اطلاعات کے مطابق، سمر وارڈن نے مبینہ جرم کی شکایت امریکا کے وفاقی ٹریڈ کمیشن کے پاس جمع کرا دی ہے اور ناسا کے اپنے تفتیش کاروں نے دونوں خواتین سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔اُدھر این مکلین نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے خلائی مشن کے دوران اپنی سابقہ پارٹر کے اکاؤنٹ چیک کیے تاہم انہوں نے کوئی غلط کام کرنے سے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد صرف فیملی کے اخراجات پر نظر رکھنا تھا اور یہ کہ ان کے بچے کی سہی دیکھ بھال ہو رہی تھی یا نہیں۔لیکن بظاہر اس تنازعے نے این مکلین کے کریئر پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ وہ اس سال چھ ماہ خلا میں قائم انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں گزارنے کے بعد جون میں واپس زمین پر آ گئیں۔ ان کا اگلا ممکنہ اعزاز ناسا کا خواتین پر مشتمل اسپیس واک مشن تھا، جس سے انہیں اب باہر کر دیا گیا ہے۔ ناسا نے اس فیصلے کا بظاہر جواز درست سائز کے خلائی سوٹوں کی عدم دستیابی بتایا ہے۔