اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز صاحبزادہ عامر جہانگیر کو اپنا معاون خصوصی برائے غیر ملکی سرمایہ کاری مقرر کیا۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ صاحبزادہ عامر جہانگیر کی بطور معاون خصوصی برائے غیر ملکی سرمایہ کاری تقرری 11اکتوبر سے کی گئی اور عام جہانگیر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے غیر ملکی سرمایہ کاری کے طور پر خدمات سرانجام دیں گے ۔ کابینہ ڈویژن نے اس سلسلہ میں نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا تھا۔ اس معاملے پر خاتون صحافی ثنا بُچہ نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عامر جہانگیر کے خلاف کیسز کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ثنا بُچہ کا کہنا تھا کہ عامر جہانگیر پر تین مرتبہ بنک نادہندہ ہونے کا الزام ہے، ان سے تین مرتبہ ان لینڈ ریونیو میں تفتیش کی جا کی ہے جبکہ لندن میں بھی انہیں پیسوں کے فراڈ کیس میں مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ لندن کے تمام کسینوز میں بھی ان کے داخلے پر پابندی عائد ہے۔ واضح رہے کہ عامر جہانگیر کی تقرری اور ان کے خلاف کیسز کی انکوائریز سے متعلق خبریں آنے کے بعد بھی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعظمعمران خان جہاں سابق حکمران جماعتوں کو موروثی سیاست کرنے اور قریبی ساتھیوں کو عہدوں سے نوازنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں وہیں اب خود اسی تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ عمران خان نے بھی گذشتہ حکمرانوں کی طرح اقتدار میں آتے ہی اپنے قریبی ساتھیوں اور دوستوں کو نوازنا شروع کر دیا ہے۔ صاحبزادہ جہانگیر کو عمران خان اور انیل مسرت کے ہمراہ کئی اجلاسوں میں دیکھا گیا۔صاحبزادہ جہانگیر فوزیہ قصوری کے بھائی ہیں جو لندن میں گذشتہ 40 سال سے مقیم ہیں۔ عمران خان کے وزیراعظمکے عہدے کا حلف لینے کےبعد صاحبزادہ جہانگیر کو کم و بیش 2 سے 3 مرتبہ وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ دیکھا گیا۔اس سے قبل خیال کیا جا رہا تھا کہ صاحبزادہ جہانگیر کو برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کے عہدے پر تعینات کیا جائے گا تاہم اب انہیں وزیراعظم عمران خان کا معاون خصوصی برائے غیر ملکی سرمایہ کاری مقرر کر دیا گیا ہے۔