نانجنگ: چین میں ایسی حیرت انگیز بلند و بالا عمارتوں پر کام جاری ہے جسے جنگل ٹاور کا نام دیا جاسکتا ہے۔
یہ ایک ٹاور 656 فٹ اور دوسرا 354 فٹ بلند ہے، اس عمارت میں فلیٹوں کے ساتھ ساتھ درخت اور پودے لگائے جائیں گے جو نہ صرف عمارت کو دیدہ زیب بنائیں گے بلکہ فضا میں 132 پونڈ (قریباً 60 کلوگرام) آکسیجن بھی تیار کریں گے۔ اطالوی ماہر کی ڈیزائن کردہ جڑواں عمارتوں کو نانجنگ ٹاور کا نام دیا گیا ہے جو چینی شہر میں قائم کیے گئے ہیں۔ 2018 میں مکمل ہونے والے اس منصوبے کو ایشیا میں پہلا عمودی (ورٹیکل) جنگل کہا جاسکتا ہے۔
منصوبے کے تحت دونوں عمارتوں پر 23 اقسام کے ایک ہزار درخت اور 2500 جھاڑیاں اور پودے اگائے جائیں گے جو مقامی ہوں گے۔ عمارت میں رہائشی فلیٹ، میوزیم، چھت پر ایک کلب اور ایک میوزیم بھی قائم کیا جائے گا۔ ڈیزائننگ کچھ اس طرح سے کی گئی ہے کہ بالکونیوں سے عمارت کا سبزہ باآسانی دیکھا جاسکے گا۔ یہ پودے مقامی حیاتیاتی تنوع کو بھی جنم دیں گے۔ عمارتوں پر لگے نصف درخت بڑے اور بقیہ چھوٹے اور درمیانے قد کے ہوں گے۔
اس سے قبل اٹلی کے شہر میلان اور سوئزرلینڈ کے علاقے لاؤسین میں بھی ایسی سبزے والی عمارتیں تعمیر کی جاچکی ہیں جو رہائشیوں کو تازہ آکسیجن فراہم کرتی ہیں۔ ان عمارتوں کو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے والی تعمیرات کہا جاتا ہے۔