متعدد سیاسی و سماجی افراد ایسے ہیں جنہوں نے کبھی اپنے کاموں کو میڈیا کے سامنے لانے کی کوش ہی نہیں کی
لاہور: پاکستانی سیاست میں موجودہ ہلچل کو دیکھ کر اس بات کا اندازہ ہوسکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں سیاسی افق پر کچھ نیا ہونے والا ہے ۔ سیاسی رہنما ان دنوں آنے والے الیکشن کیلئے بڑی سرگرمی کے ساتھ مصروف نظر آتے ہیں۔ کہا تو یہی جاتا ہے کہ ہر کامیاب سیاستدان کے پیچھے اس کی بیوی کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن پاکستان میں کئی سیاستدان ایسے ہیں جنہوں نے یا تو اپنے جیون ساتھی کو میڈیا کی چکا چوند سے دور رکھا یا پھر وہ خود ہی میڈیا کے سامنے اتنی قلیل مدت کیلئے آئے کہ اب ان کا ایک ہیولا سا آنکھوں کے سامنے محسوس ہوتا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کی اہلیہ صہبا پرویز مشرف بھی انہی خواتین میں شامل ہیں جو اپنے شوہر کے اقتدار میں ہونے کے باوجود بہت کم میڈیا میں آئیں اور ان کی بہت کم تصاویر عوام کے سامنے آسکیں۔
سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز شریف نے نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے سے قبل تک سیاسی میدان میں قدم نہیں رکھا اور امور خانہ داری تک اپنی توجہ مرکوز رکھی۔ مگر نواز شریف کی نااہلی کے بعد وہ مسلم لیگ ن کی تحریک میں صف اول میں نظر آئیں اور رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوگئیں۔
پیپلز پارٹی سندھ کی رہنما شرمیلا فاروقی نے گھر والوں کی مرضی سے حشام ریاض شیخ کو جیون ساتھی بنا لیا جن کو میڈیا نمائندوں نے کبھی دیکھا بھی نہیں تھا۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر کی سابق اہلیہ تہمینہ درانی کو اپنا جیون ساتھی بنایا ۔ تہمینہ درانی بھی شادی کے بعد میڈیا سے بہت دور ہوگئیں اور امور خانہ داری کو اپنا لیا ۔
سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی اہلیہ مریم نواز نے بھی والد کی نااہلی سے قبل تک کسی سیاسی میٹنگ میں شرکت نہیں کی تھی اور نہ کسی جلسے سے خطاب کیا تھا مگر اپنے والد کے نااہل ہونے کے بعد ان کی سیاسی تحریک میں مریم نواز نے بھرپور انداز میں حصہ لیا اور جلسوں کے ساتھ ساتھ ریلیوں میں بھی بھرپور شرکت کی ۔
سابق وزیر حنا ربانی کھر نے فیروز گلزار کو اپنا جیون ساتھی چنا لیکن ایسا بہت کم ہوا ہوگا کہ انہیں میڈیا میں کسی نے دیکھا ہو یا ان کی کوئی تصویر حنا ربانی کھر کے ساتھ شائع ہوئی ہو۔
پیپلز پارٹی کی دبنگ رہنما شیریں رحمان پاکستانی سیاست میں سرگرم کارکن کی حیثیت سے جانی جاتی ہیں لیکن ان کے شریک حیات کو بھی ان کے ساتھ تقاریب میں بہت کم دیکھا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی اس فہرست میں شامل ہیں جن کی اہلیہ فوزیہ گیلانی نے شاذ و نادر ہی اپنے خاوند کے ساتھ تقاریب میں شرکت کی ہو۔ وہ بھی میڈیا سے خاصی دور رہیں اور خاص مواقعوں کے علاوہ میڈیا نمائندوں نے انہیں بہت کم تقاریب میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا۔