وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک کہتے ہیں کہ ہم نےجولوگ نکالےہیں وہ سب قرآن اٹھاتے ہیں،اگر سب قرآن اٹھاتے ہیں تو پھر ووٹ کہاں سے آیا؟
انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ الزام لگانے والے لگاتے رہیں، میں نےکسی کو پیسے دیے نہ آفر کی۔
پرویزخٹک نے مزید کہ کہ میرے اوپر اللہ اور عمران خان ہے، کوئی اور آرڈر دے ہی نہیں سکتا، عمران خان کی پارٹی میں ایسانہیں ہو سکتا کہ غلط فہمی پر سزا نہ ملے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکا مزید کہنا ہے کہ بعض ارکان کے بک جانے پر بہت افسوس ہوا، ہم نے اپنے ایم پی ایز کے خلاف الیکشن لیا،دوسری پارٹیوں میں ہمت ہے تو وہ بھی ایکشن لیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ن لیگ کے جن لوگوں نے باہر ووٹ دیا،میاں صاحب ان کے خلاف کارروائی کریں،میں نے فیصلہ کیا تھا کہ بلوچستان کو سپورٹ کرنا ہے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ فاٹا والے ساتھ کھڑے ہوتے تو آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ان کا ہوتا،مجبوراً ایسا فیصلہ کرنا پڑا، کسی سے انتقامی کارروائی نہیں کی۔
علاوہ ازیں پی ٹی وی و پارلیمنٹ حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کی عبوری ضمانت کی توثیق کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے ضمانت منظور کی، عدالت نے ان کی آج تک کے لیے عبوری ضمانت منظور کر رکھی تھی۔