راولپنڈی: راول ڈیم میں زہر ملانے سے ہزاروں مچھلیاں ہلاک ہوگئیں جب کہ انسانی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
راول ڈیم کے پانی میں مافیا نے زہر ملادیا جس سے تین روز کے دوران ہزاروں مچھلیاں ہلاک ہوگئیں۔ واقعہ کا مقدمہ محکمہ فشریز کی مدعیت میں تھانا سیکرٹریٹ میں درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق راول ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی ہے، حکام نے ایک مافیا کو ڈیم میں غیرقانونی طور پر مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی سے روکا تو مافیا نے ڈیم میں مبینہ طور پر زہریلا کیمیکل ڈال دیا۔
راول ڈیم انتظامیہ نے ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے محکمہ اسمال ڈیم ، ضلعی انتظامیہ اور واسا راولپنڈی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ پانی کا ٹیسٹ کرکے ضروری اقدامات اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، پانی میں زہریلا کیمیکل ملانے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر مچھلیاں ہلاک ہوئیں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ راول ڈیم میں 50 سے زائد اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں لیکن صرف ایک قسم کی مچھلی کی ہلاکت دیکھنے میں آئی ہے۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ راول ڈیم کےپانی کا لیبارٹری ٹیسٹ کروالیا ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ ڈیم کا پانی مضر صحت نہیں ہے۔ میئر اسلام آباد شیخ انصر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کےشہریوں کوخان پوراورسملی ڈیم سےپانی فراہم کیاجاتاہے، راول ڈیم کا پانی راولپنڈی کے شہریوں کو دیا جاتا ہے اور اس ڈیم کا انتظام اور کنٹرول پنجاب حکومت کے پاس ہے۔ واضح رہے کہ راول ڈیم سے جڑواں شہروں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے، جسے پینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جس کے باعث انسانی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔