counter easy hit

خطرے کی گھنٹی

کہتے ہیں کہ تندرستی ہزار نعمت ہے، جبکہ موٹا پا تندرستی کیلئے خطرے کی گھنٹی، دور جدید میں یوں تو انسان ترقی کی بہت ساری منازل طے کر رہا ہے، چاند ستاروں کو سر کرنے کی خواہش اور وقت کی قلت نے انسانی صحت کو بڑی حدتک متاثر کیا ہے، شہروں میں مصروفیت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ خود کیلئے وقت نکالنا انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

صحت عامہ کے حوالے سے ترقی پزیرممالک کے شہری مختلف بیماریوں کاشکارہیں تو ترقی یافتہ بھی پیچھے نہیں ،ایک ایسی بیماری بھی ہے جو دنیاکے ترقی یافتہ و ترقی پزیرممالک میں یکساں پائی جاتی ہے،جی ہاں وہ ہے موٹاپا،موٹاپے کے حوالے سے ایک سروے کے مطابق امریکہ دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ،چین دوسرے،بھارت تیسرے،روس چوتھے، برازیل پانچویں،میکسیکو چھٹے ،مصرساتویں،جرمنی آٹھویں، پاکستان نویںاور انڈونیشیا دسویں نمبر پر ہے،آج کل جہاں مختلف امراض کا دور دورہ ہے وہاں موٹاپا عالمی مرض بن چکا ہے، دنیابھر میں تقریبا ہر تیسرا شخص موٹاپے کاشکار ہے،سوشل میڈیا، ٹی وی چینلز اور اخبارات میں موٹاپا کم کرنے کے اشتہارات لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں،موٹاپے کے شکار ہونے کی دو اہم وجوہات یہ ہیں، ایک موروثی موٹاپا ہے جو کہ انسان کو ورثہ میں ملتا ہے اور دوسرا بیسار خوری اور کسلمندی کی وجہ سے ہوتا ہے،موٹاپا زیادہ تر ان لوگوں میں پایا جاتا ہے جو کھانا کھا کر بیٹھے یا لیٹے رہتے ہیں، وہ لوگ جو زیادہ وقت دفتریاگھر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں وہ موٹاپے کاآسان شکاربنے نظر آتے ہیں۔

جاندارکھانے سے کیلوریز حاصل کرتے ہیں جب کھانے کے بعد ہم ان کیلوریز کو استعمال نہیں کرتے یعنی کوئی ایسا کام نہیں کرتے جس میں جسمانی مشقت شامل ہو تو وہ کیلوریز چربی بن کر جسم میں اکٹھا ہونے لگتے ہیں جو موٹاپے کا باعث بنتے ہیں، موٹاپا ایسی بیماری ہے جو اکیلی نہیںآتی بلکہ بہت سی مزید بیماریوں کو دعوت دیتی ہے، اکثر موٹاپے کے شکار لوگ دل کے امراض ¾ بلڈ پریشر ¾ گردوں میں پتھریاں ¾ ذیابطیس ¾ جوڑوں میں درد اور سانس لینے میں دشواری جیسے امراض میں مبتلاہوجاتے ہیں،ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کہ موٹاپے سے ہڈیوں کی بیماری آسٹیوپوروسس کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، اس بیماری میں ہڈیاں کمزور پڑ جاتی ہیں،امریکی سائنس دانوں نے معلوم کیا ہے کہ بعض فربہ افراد کی ہڈیوں کے اندر چربی چھپی ہوئی ہوتی ہے، جس کے باعث وہ کمزور پڑ جاتی ہیں اور آسانی سے ٹوٹ سکتی ہیں،بوسٹن میں واقع ہارورڈ میڈیکل سکول کی ٹیم نے 106 فربہ، لیکن صحت مند مرد و خواتین کی ہڈیوں کا سکین کیا،ان کی تحقیق کے نتائج ریڈیالوجی جریدے میں شامل ہوئے ،ان سکینوں سے معلوم ہوا کہ فربہ افراد کے جسم کے مختلف اعضا میں چربی بھر جاتی ہے، جن میں جگر، پٹھے، ہڈیوں کا گودا شامل ہیں،ہڈیوں کا گودا وہ جگہ ہے جہاں نئی ہڈی کے خلیے تشکیل پاتے ہیں،جن لوگوں میں یہ مرض ہوتا ہے ان کی ہڈیوں کے گودے میں چربی کی زیادہ مقدار پائی گئی ہے اور جب گودے کی جگہ پر چربی آ جائے تو اس سے ہڈیاں کمزور پڑ جاتی ہے،یہ تو طے ہے کہ موٹاپا جسم میں چربی اور چکنائی کی زیادہ مقدار جمع ہونے سے پیدا ہوتا ہے، موٹاپا بڑھنے کی اصل وجہ ہمارا رہن سہن اور کھانے پینے کی عادات ہیں، ایک اورتحقیق کے مطابق دنیا کے ایک چوتھائی سے زیادہ افراد کا وزن حد سے زیادہ ہے، ماہرین کاکہناہے کہ موٹاپے کی شرح اسی رفتار کے ساتھ بڑھتی رہی تو 2030 تک دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی موٹاپے کا شکار ہوجائے گی ،خواتین کیلئے زیادہ فکر کی بات اس لئے ہے کہ وہ مردوں کے مقابلے میں موٹاپے کاآسان شکار ہیں۔

ماضی میں خواتین خودچکی پیساکرتیں تھی،جانوروں کاچاراکاٹنا، دودھ دونے سے گھرکی صفائی ستھرائی تک تمام کام اپنے ہاتھ سے کیاکرتیں تھیں،ان کاموں اچھی خاصی مشقت ہوجایاکرتی تھی ،جدید مشینی اورآرام پسنددورنے خواتین کیلئے جہاں آسانیاں پیداکی ہیں ونہی موٹاپے جیسے مرض کاسامنابھی ہے،پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے لوگ موٹاپے کے مرض کے ساتھ ساتھ شوگر اور بلڈپریشر کا بھی شکار ہیں، غرض کہ موٹاپا نہ صرف خود ایک بیماری ہے بلکہ اپنے ساتھ کئی دیگر بیماریوں کو بھی جنم دیتا ہے جو رفتہ رفتہ انسان کی صحت خراب کرنے کا سبب بنتی ہیں، موٹاپے سے عاجز لوگ مختلف ادویات ، ورزش اور ٹوٹکے استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں، اکثر یہی شکایت کرتے ہیں کہ انکے موٹاپے میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا،موٹاپے سے نجات پانے کیلئے بے حد صبر کی ضرورت پڑتی ہے، اکثر لوگ کھانا پینا کم کردیتے ہیں اور گمان کرتے ہیں کہ چند دنوں میں وہ دبلے پتلے دکھائی دیں گے،زیادہ کھانے والے افرادخاص کرخواتین خوب مشقت کریں،کوشش کریں گھرکے کام خودکریں اس میں اچھی صحت کے ساتھ مزید فوائد بھی ہیں،چہل قدمی ،ورزش کو معمول بنالیں،صرف کھانے پینے میں کمی سے موٹاپا دور نہیں کیا جا سکتا۔

اس کے لئے ضروری ہے کہ جتنی کیلوریز ہم کھانے سے حاصل کرتے ہیں اتنی خرچ بھی کریں، ان دونوں میں توازن ہی صحت مند رہنے میں مدد دیتا ہے،ماہرین طب موٹاپاکم کرنے میں مدگارچندگھریلواشیاء کوترتیب کے ساتھ استعمال کامشورہ دیتے ہیں،چقندر اُبال کرنہارمنہ کھائیںاوراس کاپانی بھی پی لیں یہ موٹاپے کے ساتھ شوگربھی کنٹرول کرنے میں مددگارہے، پودینے کاقہوہ بنا کر دن میں دو سے تین باراستعمال کریں، نمک کے بغیر کھانا کھائیں ،دہی کا روزانہ استعمال کریں،چھاچھ میں نمک اور اجوائن ملا کراستعمال کریں،نہار منہ ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک لیموں اور سوندھا نمک ملا کر پیئںیہ نسخہ گرمیوں میں بہت ذیادہ کار آمد ثابت ہوتا ہے،چنے کی بھیگی ہوئی دال اور شہد ملا کر کھائیں، پانی کا زیادہ استعمال بھی موٹاپے کو کم کرنے میں خاصی مدد دیتا ہے،اس سے زیادہ اہم یہ کہ اپنے آپ کو پانچ وقت نمازکی عادت ڈال لیں،رزق حلال کمانے کیلئے مشقت کریں،اپنے چھوٹے چھوٹے کام خود کریں،زندہ رہنے کیلئے کھائیں نہ کہ کھانے کیلئے زندہ رہیں،رات کے چھ گھنٹے پرسکون نیند میں گزاریں،دن کاسونا،رات کاجاگناانسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے،طلوع آفتاب سے قبل بستر سے اُٹھ جائیں،مختصرکہ سنت نبوی ۖ کواپنی ذات پرلازم کرلیں یقین جانیں آپ کووہی تندرستی نصیب ہوجائے گی جس کو ہزارنعمت کہتے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website