بھارت کی برلا یونیورسٹی کے ایک کشمیری ریسرچ فیلو ہاشم صوفی کو ہوسٹل کے کمرے کے دروازے پرانتہائی سنگین دھمکیاں لکھی ہوئی ملیں، جان کے خطرے کے پیش نظر ہاشم صوفی کو یونیورسٹی چھوڑنا پڑی۔
برلا یونیورسٹی کے سائنس اور ریسرچ ڈپارٹمنٹ سے وابستہ ہاشم صوفی کو مالیہ بھوون میں اپنے ہاسٹل میں صبح نیند سے جاگنے پر کمرے کے دروازے پرانتہائی سنگین دھمکیاں لکھی ہوئی ملیں، جبکہ ان کے کپڑوں پربھی طرح طرح کے دھمکی آمیز فقرے درج تھے۔ ہاشم صوفی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنا احتجاجی پیغام لکھتے ہوئے یونیورسٹی چھوڑ جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ہاشم نے بھارت میں کشمیریوں کے ساتھ اس تعصبانہ اور دشمنی پر مبنی رویے سے دلبرداشتہ ہونے کے ساتھ ساتھ بھارتیوں سے سوال کیا کہ آخر یہ دشمنی کیوں؟