لندن…….. عالمی شہرت یافتہ برطانوی سائنسدان اور دانشور اسٹیفن ہاکنگ نے کہا ہے کہ بنی نوع انسان کو اپنی بقاءکے لئے اپنے ہاتھوں پیدا کئے گئے ایٹمی جنگ 145 عالمی حدت اور جینیاتی تبدیلیوں کے مراحل سے گزارے گئے وائرس سے شدید خطرات لاحق ہیں اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مزید ترقی فوائد سے زیادہ نقصان کا باعث ہو سکتی ہے۔72سالہ سائنسدان ،جو کائنات میں موجود بلیک ہولز پر متعدد لیکچر دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، نے کہا کہ زمین پر انسان کے اپنے ہاتھوں پیدا کئے گئے خطرات سے تباہی اس قدر بڑے پیمانے پر ہوگی کہ اس کی بقا زمین سے باہر خلاءمیں مختلف مقامات پر عارضی بستیاں بسا کر ہی ممکن ہوگی۔کسی قدرتی آفت کی صورت میں زمین پر بڑے پیمانے پر تباہی کا آئندہ ایک ہزار سال تک کوئی بڑا خدشہ نہیں لیکن آئندہ ایک سے دس ہزار سال کے دوران ایسے امکانات بہر حال موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اس عرصہ کے دوران انسانی آبادی زمین سے نکل کر خلاءمیں دیگر مقامات پر بھی پھیل چکی ہوگی اس لئے زمین پر کسی بڑی قدرتی آفت سے نسل انسانی کے مکمل طور پر مٹ جانے کا امکان نہیں۔ وہ ماضی میں مصنوعی ذہانت (کمپیوٹر) کو بھی انسانیت کے لئے ایک خطرہ قرار دے چکے ہیں۔انکا کہنا ہے کہ محققین کی آئندہ نسلوںکو اس بات سے اچھی طرح آگاہی ہونا چاہئے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی دنیا کو کس طرح تبدیل کررہی ہے اور انہیں اس عمل سے عام لوگوں کو بھی آگاہ کرنا چاہئے تاکہ وہ سائنس کی ترقی کو درست فیصلے کرنے اور مثبت انداز میں استعمال کرسکیں۔