اسلام آباد(ویب ڈیسک) شریف گروپ کے تین ملازمین کو دفتر کے باہر سے نامعلوم افراد زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ترجمان شریف گروپ کے مطابق تینوں ملازمین کو دفتر کے باہر سے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد گھسیٹتے ہوئے اپنے ساتھ گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے۔ ملازمین کو لے جانے والے واقعہ کی ویڈیوز بھی موجود ہیں
جن میں اغوا کاروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ترجمان کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا ایک جونیئر ملازم ماجد جیسے ہی دفتر سے باہر گھر جانے کے لیے نکلا تو سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد اسے گاڑی میں ڈال کر کے گئے جبکہ اس سے قبل شعیب اور قمر کو بھی اسی انداز میں اٹھایا گیا۔شریف گروپ کے ملازمین کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے اور نہ ہی تفتیش کے لیے کسی قسم کا نوٹس دیا گیا۔ تین ملازمین کو نامعلوم افراد کی جانب سے ساتھ لے جانے پر دیگر ملازمین انتہائی خوفزدہ اور تشویش میں مبتلا ہیں۔ترجمان شریف گروپ نے الزام عائد کیا کہ پرویز مشرف کی باقیات اس واردات میں ملوث ہیں اور وزیر داخلہ کے کہنے پر یہ سب کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ قانونی طریقہ اختیار کرے، ماورائے عدالت اٹھائے جانے والے اقدامات ناانصافی پر مبنی ہیں۔دوسری جانب شریف فیملی منی لاندڑنگ تحقیقات میں تیزی آ گئی۔ شریف گروپ آف انڈسٹریز میں سیکڑوں گھوسٹ ملازمین بھرتی کیے جانے کا انکشاف سامنے آگیا۔ نیب ذرائع کے مطابق ملازمین تنخواہیں وصول جبکہ حمزہ اورسلمان شہباز گھوسٹ ملازمین کے ذریعے منی لانڈرنگ کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب نےشریف گروپ آف انڈسٹریز کا رکارڈ قبضے میں لے لیا۔ نیب ذرائع کے مطابق شریف گروپ آف انڈسٹریز کی متعدد کمپنیوں میں گھوسٹ ملازمین بھرتی کیے گئے۔ حمزہ اور سلمان شہباز کی بے نامی کمپنیوں میں گھوسٹ ملازمین کی تعداد زیادہ ہے۔ میسرز یونی ٹاس، گڈ نیچر، یونی ٹیل، وقار ٹریڈنگ، مقصود اینڈ کمپنی، مدنی ٹریڈنگ اور مدینہ کنسٹرکشن میں گھوسٹ ملازمین کی بھرتی کی گئی۔