اسلام آباد: راولپنڈی ٹول پلازہ کے قریب موٹروے پولیس کی بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔ راولپنڈی ٹول پلازہ کےموٹروے پولیس نے پہلے موقف اپنایا کہ بس میں اسمگل شدہ اشیاء تھیں اور پہلے بس سے موٹروے پولیس پر فائرنگ کی گئی لیکن شہری کے موبائل سے بننے والی فوٹیج نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے موٹروے پولیس اہلکار چلتی بس پر فائرنگ کرتے ہیں اور بس موٹروے سے جی ٹی روڈ ترنول کی طرف مڑ جاتی ہے، جہاں بس رکتی ہے اور زخمی امداد کے لیے بھاگتے ہیں۔تھانہ نصیرآباد پولیس کے مطابق موٹروے پولیس نے پشاور سے لاہور جانے والی بس پر اس وقت فائرنگ کی جب موٹروے پولیس اہلکاروں نے بس کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن ڈرائیور نے بس نہ روکی جس پر موٹروے پولیس نے فائرنگ کردی۔گذشتہ رات تک موٹروے پولیس پیٹی بھائیوں کو بچانے میں لگی رہی لیکن اس فوٹیج کے سامنے آنے پر آئی جی موٹروے امجد جاوید سلیمی کو بھی ایکشن لینا پڑا اور فائرنگ میں ملوث دو افسران کو نہ صرف معطل کیا بلکہ ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروا دی ہے۔