لاہور(ویب ڈیسک) تجزیہ کار رئوف کلاسرانے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جاتے ہوئے جلدی میں اسلام آباد کے گرینڈ حیات ہوٹل کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کیا جس کے خلاف سی ڈی اے نے نظرثانی کی اپیل دائر کردی ، اسلام آباد کا گرینڈ حیات ہوٹل سی ڈی اے کیلئے ٹیسٹ کیس ہے ۔ پروگرام مقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کیا عمران خان سی ڈی اے کے ایماندار افسر کی ستائش نہیں کرسکتے ؟ انہیں چاہئے کہ وہ اٹارنی جنرل کو ہدایت کریں کہ وہ ریاست کامقدمہ لڑیں اور اپنے فلیٹ کو چھوڑنے کا فیصلہ کریں۔ ایک سوال کے جواب میں رئوف کلاسرا نے کہا میرامشورہ ہے کہ یوسف بیگ مرزا اپنے حقائق کو درست کرلیں یا پھر ہمیں درست کردیں۔ انہوں نے کہا ارشد خان کو نوازنے کیلئے پی ٹی وی کے بورڈ کو تعیناتی کا ا ختیار دے دیا، اس لڑائی میں یا تو فوادچودھری جائیں گے یا پھر عمران خان کے پسندیدہ ارشد خان جائیں گے ۔ تجزیہ کار عامرمتین نے کہا گرینڈ حیات ہوٹل سیکنڈل کی رپورٹ سپریم کورٹ کے حکم پراس وقت کے اٹارنی جنرل اشتراوصاف کی سربراہی میں کمیٹی نے تیار کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ 1997میں نوازشریف حکومت نے اسلام آباد ماسٹر پلان تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی جس کے تحت فائیوسٹار ہوٹل اور شاپنگ مال تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی تھی، 2005میں بی این بی گروپ کو 65 ہزار سکوائر فٹ کاپلاٹ زیادہ بولی دینے پر لیز پر دیاگیا، بی این بی گروپ سے پلاٹ کی لیز بی این بی پرائیویٹ لمیٹڈ کو غیر قانونی طورپر ٹرانسفر کی گئی،2014میں گرینڈ حیات ہوٹل کی رقم کی ادائیگی کی مدت بڑھانے کا معاملہ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں آیا جس کے بعد پی اے سی نے سی ڈی اے کوفوری طور پر سائٹ پر کام روکنے کا حکم دیا،ادھر اسلا م آباد ہائیکورٹ نے ڈویلپر اورخریداروں کی پٹیشن خارج کردی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں عامرمتین نے کہا فواد چودھری اور ایم ڈی پی ٹی وی ا رشد خان کے درمیان اختلافا ت شدت اختیار کرگئے ہیں،فواد چودھری نے ارشد خان کے خلاف بے نامی اکائونٹس کی تحقیقات کرنے کیلئے دورکنی کمیٹی بنادی ہے ۔