اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2014 کے دھرنوں کے وقت صبر اور تحمل سے کام لیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کے وقت تحمل اور صبر سے کام لیا، چاہتے ہیں کہ ملک میں حقیقی جمہوریت ہو تو سب کھڑے ہوں، سب کو حق کے لئے کھڑا ہونا ہوگا۔ ایک صحافی کی جانب سے نواز شریف سے سوال پوچھا گیا کہ اگر سر جھکا کےنوکری نہیں کی تو مشاہد اللہ اور پرویزرشید سے استعفی کیوں لیا؟ جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مشاہد اللہ اور پرویز رشید کو فارغ کرنا بردباری کا حصہ تھا۔ دھرنوں کے وقت تحمل اور صبر سے کام لیا، میں اپنے ماتحت کو فارغ کر سکتا تھا، ملک کی خاطر تحمل سے کام لیا،عدالت میں بتانا تھا تو بتا دیا ہے، حقائق منظر عام پر آنے چاہئیں۔ ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے ، سچ ریکارڈ پر لانے کے لئے کل بتایا۔
سابق وزیر اعظم نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میڈیا پر نشر کیے جانے پر حیران ہوتے ہوئے کہا کہ کل مکمل پریس کانفرنس چلنے پر خود بڑا حیران ہوں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ایک خفیہ ادارے کے سربراہ کا پیغام پہنچایا گیا کہ مستعفی ہوجاؤ یا طویل رخصت پر چلے جاؤ، طویل رخصت کا مطالبہ اس تاثر کی بنیاد پر تھا کہ نوازشریف کو راستے سے ہٹادیا گیا۔