لاہور: ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ضمنی بجٹ کا اختیار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف سے بذریعہ پرنسپل سیکرٹری وضاحت طلب کرلی ہے۔
To clarify from Prime Minister on the authority of the supplementary budget to Ishaq Dar
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے محمود اختر نقوی کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ضمنی بجٹ کا اختیار دینے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ سپریم کورٹ وفاقی کابینہ کا اختیار کسی بھی انفرادی شخص کو سونپنے کا اقدام کالعدم کر چکی ہے،وفاقی کابینہ نے 100 ملین کے ضمنی بجٹ کا اختیار اسحاق ڈار کو دے دیا۔ اسحاق ڈار کو سرکاری اداروں کے سربراہان کی تقرری کا اختیار بھی دیا گیا ہے، ایک وزیر کو کابینہ کا اختیار سونپنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، اس لئے عدالت عالیہ سے درخواست ہے کہ ضمنی بجٹ جاری کرنے کا اختیار وزیر خزانہ کو دینے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔ لاہور ہائی کورٹ نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے وزارت خزانہ اور وزیر اعظم کو نوٹس جاری کر دیا ، عدالت عالیہ نے 17 اپریل تک وزارت خزانہ سے براہ راست جواب جمع کرانے جب کہ وزیر اعظم نواز شریف سے بذریعہ پرنسپل سیکرٹری وضاحت طلب کرلی ہے۔