راولپنڈی;سابق وزیراعظم نوازشریف سے گلے ملنے پراڈیالہ جیل کے ہیڈوارڈن کو تبدیل کر دیا گیا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق ہیڈوارڈن نوازشریف کی بیرک پرتعینات تھا،ہیڈوارڈن کے نوازشریف کوگلے ملنے کاانکشاف سکیورٹی کیمرے سے ہوا،سابق وزیراعظم نے گلے ملنے والے ہیڈوارڈن کو تھپکی بھی دی۔جس پر مانیٹرنگ ٹیم کی اطلاع پر،
آئی جی جیل خانہ جات نے خودکیمرہ ریکارڈنگ دیکھی اورویڈیوسے تصدیق ہونے پرہیڈوارڈن سخت تنبیہہ کے بعدتبدیل کر دیا گیا۔جیل عملے کونوازشریف کی بیرک کی طرف جانے کی اجازت نہیں، صرف مخصوص عملے کونوازشریف کی بیرک تک رسائی کی اجازت ہے۔ جبکہ دوسری جانب اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف سے ان کے وکلا کی آج ہونے والی ملاقات منسوخ ہو گئی۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق قائد ن لیگ نوازشریف سے اڈیالہ جیل میں وکلا کی ملاقات 11 بجے طے تھی،جیل حکام کا کہنا ہے کہ نوازشریف سے ان کے وکلا کی ملاقات آج نہیں کرائی جا سکتی، سابق وزیراعظم سے ملاقات کے نئے وقت کا بعد میں بتایاجائے گا۔نوازشریف سے خواجہ حارث اور امجد پرویز کی ملاقات طے تھی۔ ایون فیلڈریفرنس کے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیارکرلی گئی، فہرست میں شریف خاندان کےسترہ افراد کے نام شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں سزا پانے والوں نواز شریف اور مریم نواز کا اڈیالہ جیل میں چھٹا روز ہے ، دونوں سے آج ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی جبکہ نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکی ملاقات بھی کرائی جاسکتی ہے۔جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ملاقات کے لیے خاص طور پر تیار ہوئے، انھوں نے روایتی لباس شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ پہنا ہے۔ان کی تیاری میں مشقتی نے اہم کردار ادا کیا جبکہ مریم نواز بھی روایتی انداز میں تیار ہوئی ہیں۔نوازشریف اورمریم نوازسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں،
شریف خاندان کے 17 افراد اور 23 لیگی رہنما بھی شامل ہیں۔لیگی رہنماؤں میں آصف کرمانی، جاوید ہاشمی، پرویز رشید، ایاز صادق، سابق گورنر کے پی بھی شامل ہیں جبکہ ن لیگ کے 11 وکلا بھی ملاقاتیوں کی فہرست میں ہیں۔اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق تینوں مجرموں کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے کے ساتھ بٹھایا جائے گا، صبح 8 بجے سے 4 بجے تک ملاقات ہوسکے گی، ہر ملاقات سے قبل نوازشریف کی مرضی جانی جائے گی۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے آنے والوں کو جیل مینوئل کی پابندی کرناہوگی، ملاقات شناختی کارڈ کے بغیرممکن نہیں ہوسکے گی، ہر ملاقاتی کو 20 منٹ ملاقات کی اجازت ہوگی۔یاد رہے 14 جولائی کو شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی تھی، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے۔خیال رہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر ہے اس لئے ن لیگ کے رہنما اپنے قائد سے جمعرات کے روز ملاقات کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا ۔