نمونیا سے بچائو کیلئے پرہیز پر توجہ دی جائے، یہ بات ماہرین نے فارمیسی گریجویٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ” نمونیہ سے بچاؤ پر منعقدہ آگہی سیمینار خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سیمینار سے خطاب میںسربراہ فارمیسی گریجویٹس ایسوسی ایشن ڈاکٹرزین الحسنین نے کہاکہ نمونیہ کامرض دراصل پھیپھڑوںپرجراثیم کے حملے میںہونے والی سوزش کانتیجہ ہے جس میں عمو ماًبچے اورعمررسیدہ افرادجلد مبتلا ہوجاتےہیں چنانچہ عوامی سطح پر کلینیکل اورکمیونٹی فارمیسی پریکٹس کے ذریعے فارماسسٹ احتیاطی تدابیر اور بروقت علاج کی آگاہی فراہم کریں ۔مہمان خصوصی سیکرٹری فارمیسی کونسل سندھ ڈاکٹرتنویر احمدصدیقی نے کہاکہ نمونیہ سے بچاؤکے لیے دوماہ کی عمر سے ایک ایک ماہ کے وقف سے ٹیکے لگائے جاتے ہیں اور موسم سرما میں نمونیہ سے تحفظ کے لیے فلوویکسین بھی لگائی جاتی ہے کنسلٹنٹ ڈاکٹر رفعت انوارصدیقی نے کہاکہ نمونیہ لاحق ہونے کی مختلف وجوہ ہیں جن پر اینٹی بائیوٹکس کے استعمال سے پسلیوں کے چلنے کی صورت میں فوری طور پر فزیشن اورفارماسسٹ سے رجوع کرکے اسپتال میں داخل کروائیں تاکہ بروقت آکسیجن دی جائے یا پھر نپولائزکیا جائے۔صدر پی جی اے ڈاکٹر امرعلی نے کہاکہ نمونیہ سے بچنے کے لیے بچوں کا ہوا، گلاخراب کرنے والی کھٹی میٹھی ٹافیوں ، ٹماٹوکیچپ، ٹھنڈاپانی اور مشروبات وغیرہ سے پرہیز کروائیں، سیمینار سے ڈاکٹر تسنیم زیدی، ڈاکٹر یسرح خاں نے بھی خطاب کیا۔