سکھر: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کا معاملہ بہت سنجیدگی سے لینا چاہیئے، 2014 میں حادثے کا شکار ہونے والا جہاز مرمت کر کے پھر استعمال کیا جارہا ہے اور اسی طیارے میں وزیراعظم کو بھی سفر کرایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے تمام جہازوں کو گراؤنڈ کر کے ان کا ازسرنو جائزہ کرایا جائے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف مشکل وقت سے باہرنکل چکے ہیں، مخالفین کو دھرنوں اور عدالتوں ميں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اب وزیراعظم کے مخالفین کا مشکل وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے خلاف نہیں مگراس کا ایک حصہ متنازع ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدارس کے خلاف پالیسی امتیاز پر مببی ہے۔تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی پارلیمنٹ ميں واپسی اچھی بات ہے، یہ فیصلہ کر کے پی ٹی آئی نے اپنے فیصلوں کو واپس لینے کی روایت برقرار رکھی ہے۔ بلاول بھٹو کو اپوزیشن لیڈر بنائے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اپوزیشن بنیں یا نہ بنیں یہ ان کے پارٹی کا اندرونی مسئلہ ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت خود کو ذمہ دار ملک کہتا ہے مگرغیرذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں سے ان کی اپنی حکومت کو ہی نقصان ہو گا۔