کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے سری لنکن کھلاڑیوں کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار پر انہیں آئینہ دکھا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ 10 سالوں کے دوران پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحالی کیلئے بہت کوششیں کی ہیں اور اپنا پورا کردار ادا کر رہا ہے لیکن آئی سی سی اور دیگر بورڈز کو بھی چاہئے کہ وہ پاکستان کو سپورٹ کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دیگر ممالک میں جا کر ان کے بورڈز کو سپورٹ کیا ہے جس کی تازہ ترین مثال پاکستان انڈر 19 ٹیم کو سری لنکا میں خوفناک بم دھماکوں کے صرف ایک ہفتے بعد وہاں بھیجنا ہے، اس کے علاوہ زمبابوے میں بھی قومی ٹیم کو بھیجا گیا تو دیگر ممالک بھی پاکستان کی سپورٹ کریں کیونکہ پاکستان کرکٹ کیلئے محفوظ ملک ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پی سی بی میں ذمہ داریاں ملنے کے بعد چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کافی متحرک دکھائی دے رہے ہیں اور لاہور میں قائد اعظم ٹرافی کے ہیڈ کوچز اور منیجرز کے ساتھ مصباح الحق نے فٹنس کے ساتھ ساتھ ڈسپلن قائم کرنے پر خصوصی زور دیا۔ کوچز اور منیجرز کو تنبیہہ کی کہ کھلاڑی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو اگر کوئی ڈسپلن توڑتا ہے تو اس کی رپورٹ پی سی بی کو کریں۔ اگر کوئی کھلاڑی اپنے اثر و رسوخ سے بچنے کی کوشش کرتا ہے تو مجھے بتائیں، میں بورڈ سے بات کروں گا۔ ڈسپلن توڑنے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے اگر مجھے وزیراعظم عمران خان سے بھی بات کرنا پڑی تو گریز نہیں کروں گا۔ جیونیوز کے مطابق صوبائی ٹیموں کے کوچز سے بات چیت کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ اسپنرز کو کھیلنا ہمارے بیٹسمینوں کے لئے بڑی خامی بن گیا ہے۔ چوں کہ ہمارے بیٹسمین اسپنرز پر کمزور ہیں اس لئے سرکٹ میں جتنے اسپنرز ہیں انہیں طلب کر لیا گیا ہے تاکہ مختلف فارمیٹ میں پاکستانی بیٹسمین اسپنرز کو کھیل کر اپنے اعتماد میں اضافہ کریں۔مصباح نے واضح کیا کہ ٹیم کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ جو فٹنس اور ڈسپلن کے ساتھ کارکردگی میں سب سے آگے ہوگا وہ ہماری ترجیحات میں شامل ہوگا۔ مصباح نے کرکٹرز کو تلقین کی کہ محنت کو اپنی عادت بنالیں۔ کوئی مسئلہ ہو تو کوچز سے بات کریں اور مجھ سے رابطہ کریں