عالمی ادارہ صحت نے خبردار کيا ہے کہ تمباکو کمپنياں بچوں کو تمباکو نوشی کی طرف راغب کرنے کے ليے ’خطرناک اور جان ليوا‘ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہيں۔ ڈبليو ايچ او کے مطابق يہ حيرانی کی بات نہيں کہ سگريٹ نوشی شروع کرنے والے زيادہ تر افراد کی عمر اٹھارہ برس سے بھی کم ہوتی ہے۔ اس ادارے نے مزيد بتايا کہ تيرہ سے پندرہ برس تک کی عمر کے درميان چواليس ملين بچے اس وقت سگريٹ نوشی کے عادی ہيں۔ اس بارے میں عالمی ادارہ صحت نے اپنی ایک رپورٹ اتوار اکتیس مئی کو منائے جانے والے ’ورلڈ نو ٹوبيکو ڈے‘ کے سلسلے ميں جاری کی ہے۔