ٹیلویژن ایک بہت ہی اہم اور کارآمدایجاد ہے۔ یہ ہمارے لئے ملکی اور غیر ملکی معلومات اور جنرل نالج حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ آج کل ہر دوسرے گھرمیں ٹیلویژن موجود ہوتا ہے۔ کیبل نیٹ ورک کے آنے کی وجہ سے ٹیلویژن دیکھنے کے رحجان میں بہت حدتک اضافہ ہوا ہے ۔ عام طور پر ٹی وی کو اگر مثبت طور پر استعمال کیا جائے تو یہ بہت ہی مفید ثابت ہوتا ہے۔ ٹی وی پہ ہم سٹیلائٹ کے ذریعے ہر قسم کا پروگرام دیکھ سکتے ہیں جن میں سپورٹس، تفریحی پروگرام، گانے فلمیں، خبریں سیاسسی ، معلوماتی اور تعلیمی پروگرام، غرض یہ کہ ہرقسم کے پروگرام دیکھ کر لطف اندوز ہوسکتے ہیں ۔ ایک طرف ٹی وی دیکھنے کے بہت سے فائدے ہیں تو دوسری جانب ٹیلویژن زیادہ دیکھنے کے بہت سے نقصانات بھی ہیں۔ بینائی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ یہ اخلاقی بگاڑ باعث بھی بنتا ہے۔ ڈنمارک میں ہونے والی ایک حالیہ طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹیلویژن کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنا مردوں میں بانجھ پن کے مسئلے کا باعث بن سکتا ہے۔
کوپن ہیگن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ 5گھنٹے سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے گزارنا مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ ایک تہائی سے زیادہ بڑھتا دیتا ہے۔ اس تحقیق کے دورام 1200 صحت مند نوجوانوں کے سُست طرززندگی کے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کاجائزہ لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ اس عادت کے نتیجے میں مردوں میں اسپرم کاؤنٹ نمایاں حدتک کم ہوجاتا ہے۔ محققین کے خیال میں ٹی وی زیادہ دیکھنے والے افراد ورزش سے دور یاصحت بخش غذا کو استعمال نہیں کرتے جو کہ بہت ضروری ہے۔
خیال رہے کہ مردوں میں بڑھے بانجھ پن کے حوالے سے کئی طبی تحقیقی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں بہت زیادہ چربی والی غذائیں وغیرہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ مگر اس نئی تحقیق میں عندیہ دیاگیا ہے کہ اس کی سب سے بڑی وجہ مردوں کی سستی اور ٹی وی سے محبت ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے امریکن جرنل آف اپییڈ مولوجی میں شائع ہوئی۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ جاپان کی اوساکا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دن بھر میں 5گھنٹے یااس سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے گزارنے سے پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑے سے موت کا خطرہ ڈھائی گنا بڑھ جاتا ہے۔
پھیپھڑوں میں خون کا جسم کے دیگر حصوں سے سفر کرکے پہنچتا ہے جووہاں خون کی چھوٹی شریانوں میں پھنس جاتا ہے جس کے نتیجے میں دل کام کرنا چھوڑدیتا ہے۔ تحقیق کے دوران 86 ہزار بالغ افراد کے روز مرہ کے معمولات کا جائزہ لیاگیا۔