تحریر: منشاء فریدی
بے شمار موضوعات ہیں کہ جن پر بحث ضروری ہے مگر مقدم اہم موضوعات کو ہی رکھنا چاہتا ہوں۔ یہ اور بات کہ کیا پاکستان میں کوئی ایسا موضوع بھی ہے کہ جو غیر اہم ہو ۔۔؟ ہاں اس معاشرے میں میں یہ روایت عام ہے کہ یہاں موضوعات کے ساتھ اس طرح کا سلوک روا رکھا جاتا ہے یعنی موضوعات کو اہم اور غیر اہم قرار دیا جاتا ہے اصولی طور پر جو موضوعات وابحاث کے ساتھ ظلم اور زیادتی والاسلوک ہے۔ یہ کہنا سو فیصد درست ہے کہ پاکستانی معاشرہ بے شمار مسائل کا شکار ہے۔
ایک طرح سے یہاں مسائل ہی مسائل ہیں ۔ کہیں سے بھی روح افزاء معطر ، خوش بو نہیں آتی۔ ایسے میں یہ سوچ ہی کہ کون سا موضوع اہم اور غیر اہم ہے ۔ معیار سے اجتناب ہے۔ جس ملک میں سوراور گدھے بخوشی کھائے جارہے ہوں ۔ جہاں معصوم بچوں کے ساتھ اعلانیہ زیادتی کا ارتکاب کیا جارہا ہو ستم در ستم یہ کہ زیادتی کا شکار بچوں کی ویڈیو ز کے ذریعے ان کے والدین کو بلیک میل کیا جا رہا ہو ۔۔۔ جہاں کرپشن کا سرپٹ دوڑتا گھوڑا اشرافت کو روندتا جا رہا ہواور عزت دار اپنی ناتک بچانے کی سوچ میں مزید ناک کٹواتا جا رہا ہو ۔۔۔ اسی طرح کے لا تعداد بر ننگ ایشو ز والے ملک میں یہ بحث میرے خیال میں غیر اہم ہے کہ کون سا موضوع غیر اہم اوراہم ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے لیے ایک اصطلاح متعارف کر رکھی ہے۔ ۔ خادم اعلیٰ ۔۔۔ جو معنو یت کے اعتبار سے غلط ہے ۔ بھلا خادم ( نوکر) ہی اعلیٰ ہو سکتے ہیں ۔۔۔؟ اس پر یقینا سب کا جواب نفی میں ہوگا ۔ خادم تو خادم ہی ہوتا ہے ۔ ۔۔۔ تو پھر خادم اعلیٰ کا تصور سرا سر غلط ہوا ۔۔۔ ! میں تو نہیں سمجھتا کہ خادم اعلیٰ عوام کی خدمت کر ے گا ۔ بلکہ الٹا عوام پر حکمرانی کر ے گا ۔ عوام کے وسائل محض چند خاندانوں کی تجوریوں کو بھر رہے ہیں۔ مجھے اس سے ہر گز غرض نہیں کہ میاں شہباز شریف سیاسی نظام یا و ژن نے پنجاب کو یورپی ممالک کے برابر کھڑا کر دیا ہے ۔ یا صوبے کا قد کاٹھ مزید پست ہو رہا ہے ۔ اس سے بھی کوئی غرض نہیں کہ پنجاب خصوصاً سرائیکی بیلٹ میں جعلی پولیس مقابلوں کے ذریعے بے گناہ سرائیکیوں کو مارا جا رہا ہے ۔ وفاقی حکومت پر بھی کسی قسم کی تنقید سے علاقہ اور واسطہ نہ ہے۔
حتیٰ کہ راقم اس سے بھی باز آیا کہ آصف زرداری کے دور حکومت میں سب اچھا تھا ۔۔۔ اس دور میں بھی ہم گالیاں ، گدھے اور سور کا گوشت کھا رہے تھے ۔۔۔ کیا ان موضو عات میں انتخاب ہو سکتا ہے ۔ کہ کون سا مو ضوع اہم اور کون سا غیر اہم ہے ۔۔۔ ؟ لیکن ہم پاکستانیوں کو یہ زعم ہے کہ ہم ہی عقل کل اور دانش و حکمت کے شہنشا ہ ہیں ۔ یہ فیصلہ کرنے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں کہ کونسا مو ضوع اہم ہے۔۔۔۔ ؟ یعنی اپنی ذات کے لیے۔۔۔۔؟ ان مو ضوعات کا مطالعہ بھی کر لیں کہ ان میں سے کونسا موضوع زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ کوٹ چھٹہ ( شکور آباد ) میں عورتوں کی خرید و فروخت میں ملوث گروہ سر گرم ہے جس کی رینج ملتان ، وہاڑی ، راجنپور ، ڈیر ہ غازیخان ، مظفر گڑھ اور لیہ تک محیط ہے ۔ بار بار اطلاع کے باوجود کوٹ چھٹہ پولیس اور ڈی پی او ڈیرہ غازیخان نے کار روائی نہیں کی ۔ شاید اس اطلاع کو غیر اہم سمجھا گیا یا قرار دیا گیا ۔۔۔ اور نادرا آفس کوٹ چھٹہ نادرا سنٹر نہیں کرپشن سنٹر ہے۔
القصہ تحریر کے اس حصے تک بھی راقم سے فیصلہ نہیں ہو رہا کہ کس موضوع کو تحریر کے لیے اہم قرار دوں کہ اظہار خیال کرسکوں ۔۔ اسی تلاش میں اس مختصر سی بحث کا وقت ختم ۔۔۔ آئندہ کے کالم میں کسی ایک موضوع پر قارئین میری تفصیلی تحریر مطالعہ کر سکیں گے ۔۔۔۔ حرف آخر کے طور پر عرض ہے کہ ہر موضوع نا قابل تردید اہمیت رکھتا ہے ۔ جس سے انکا ر ناممکن ہے ۔۔۔۔۔!
تحریر: منشاء فریدی
چوٹی زیریں، ڈیرہ غازیخان
0333-6493056