ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ، رابطہ پل بہنے اور سڑکیں تباہ ہونے سے امدادی ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا
گلگت بلتستان (یس اُردو) موسلا دھار بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب نے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کا انفراسٹرکچر تباہ کردیا ، کوہستان میں ملبے تلے دبے گھروں سے سات لاشیں نکال لی گئیں ۔ کے پی اور گلگت بلتستان میں ہلاکتوں کی تعداد 67 ہوچکی ہے ۔ متعدد رابطہ پل بہہ جانے اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ آرمی انجینئرز راستے بحال کرنے میں مصروف ہیں ۔ بارشوں اور سیلاب نے اس سال بھی خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کو تباہی کی تصویر بنا دیا ۔ بے رحم لہروں نے گھروندے اجاڑ دیئے ، جمع پونجی بہالے گئیں ، پہاڑ ٹوٹ کر گرے تو زمینی رابطے کٹ گئے ، امدادی سامان پہنچانا مشکل ہوگیا ۔ کوہستان کے علاقے کندیا میں سات گھروں پر لینڈسلائیڈنگ موت بن کر آئی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہنستے بستے خاندان خاک تلے دب گئے ۔ ملبے سے لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں ہر طرف تباہی کے ڈیرے ہیں ۔ کئی رابطہ پل بہہ چکے ، سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ہیں ، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شاہراہ قراقرم سمیت کے پی اور گلگت بلتستان کی متعدد سڑکیں بلاک ہوچکی ہیں جنہیں آرمی کے انجینئرز بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ سوات کے علاقے بحرین اور مدین بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں ، امدادی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں لیکن راستے بند ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے