برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) تجارت کا مقصد تحریک آزادی کشمیر پر سمجھوتہ ہرگز نہیں ہے ،جموں وکشمیر جوائنٹ چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری سے کشمیر میں بسنے والے کا روبا ری افراد کو تقویت ملے گی تمام کشمیری ممبر شپ حاصل کریں ، 700 ٹریڈرز رجسٹریشن کروا چکے ہیں جبکہ عملی سطح پر 300سے زائد تجارت کرتے ہیں دونوں اطراف کے کاروبار ی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ کشمیری درحقیقت کئی حصوں اور طبقوں میں تقسیم ہیں آپسی میل جول سے ایک دوسرے کی رائے سے آگا ہی ممکن ہے۔
ان خیالات کا اظہار مقررین نے جموں وکشمیر تارکین وطن چیمبر آف کامرس کی اہم نشست میں اظہار خیال کرتے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائر یکٹر کشمیر ڈویلپمنٹ فا ئونڈیشن سردار آفتاب خان، طا ہر عزیز ڈا ئر یکٹر سی آر سائوتھ ایشیا پروگرام ،مس امیا مینجر سی آر سائوتھ ایشیا پروگرام، سردار ضیا ء محمود کو آرڈینیٹرکشمیر ڈویلپمنٹ فا ئونڈیشن، سابق لا رڈ میئر آف گریٹر ما نچسٹر کونسلر نعیم الحسن، کونسلر شوکت علی ، سید منصور حسین شاہ ، محمد جا وید ، محمد اکرم ، علی سرور ، محمد جہا نگیر ، عمر اکرم اور دیگر نے خصوصی شرکت کی ۔ مقررین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر انتہا ئی گھمبیر صورتحال سے دوچار ہیں خطہ میں موجود بہت سی قوتیں اس کو حل کی طرف لیجا نے کے لیے آمادہ نہیں ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ ایک عالمگیر مسئلہ کو حل کی طرف لیجا نے کی بجا ئے بہتر یہی ہو گا کہ اس کی حتمی منزل تک پہنچنے سے قبل بہتر راستہ اور حکمت عملی اختیار کی جا ئے ۔ انہو ں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھا رت کے معاملا ت ایک طرف لیکن کشمیریوں کو درپیش مسائل سے نجات بھی بے حد ضروری ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو حل کی طرف لیجا نے کے لیے ہٹ دھرمی چھوڑ کر لچک کا اظہا ر کر نا ہو گا ۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان اور بھا رت جب تک اس مسئلہ کی حساسیت کو جا نتے ہو ئے اس پر بات چیت کو آگے نہیں بڑھا ئیں گے تو یہ جوں کا توں ہی رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ جمو ں کشمیر اس وقت برادریوں ، مذہبوں ، گروہوں اور مختلف نظریات کے تحت تقسیم کا شکا ر دکھائی دیتا ہے لہذا معاشی اعتبار پر بھی اس مسئلہ کو سمجھنے اور اور سوچنے کی اشد ضرورت ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ بیرون ممالک میں آباد کشمیری جو معاشی سطح پر مستحکم اور مضبوط ہیں ان کے لیے ایک بہت سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے لیے بھی موئثر کردار ادا کرسکیں ۔ انہو ں نے کہاکہ محض سیاسی سطح پر اس مسئلہ کو آگے بڑھا نے سے کوئی خا طر خواہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے ہیں بلکہ معاشی سطح پر خوشگوار ماحول اور فضاء قائم کرنے سے بھی خاصا استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
دونوں اطراف میں موجود کشمیری کمیونٹی میں ایک بہت بڑے خلا ء کی وجہ سے بھی کئی ابہام جنم لیتے ہیں جنہیں عملی سطح پر کم کرنے کے لیے مثبت تجارتی اقدامات اٹھا نا ہو نگے ۔ انہو ں نے کہاکہ اختلافات اور نفرت کسی بھی مسئلے کو حل کی طرف نہیں لیجا سکتی ہے جب تک کہ اس میں ممکنات کو تلا ش نہ کیا جا سکے ۔ انہو ں نے کہاکہ تارکین وطن کشمیری کمیونٹی اس کا روباری چین کو مضبوط اور مو ئثر بنا نے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تا کہ مدتوں سے تعطل کا شکا ر اس مسئلہ کا جمو د توڑ کر اسے حرکت کی طرف بڑھا یا جا ئے ۔ انہو ں نے مزید کہاکہ جمو ں وکشمیر جوائنٹ چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کو برطانوی چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری سے بھی الحاق کروایا جا ئے گا تاکہ بین الاقوامی سطح پر اسے موئثر اور فعال بنایا جا سکے۔