یہ ہنس جسے لوگوں نے ضدی ہنس کا نام دیا، نہایت آہستہ روی سے ٹریک پر چہل قدمی کرتا رہا اور اس دوران ٹرین کے مسافر تاخیر ہونے کے خیال سے پریشانی کا شکار ہوتے رہے ۔
لندن: پاکستان میں بسوں، ٹرینوں حتیٰ کہ ہوائی جہازوں کا بھی وقت مقررہ سے تاخیر کا شکار ہونا معمول کی بات ہے اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ہم پاکستانی اس کے عادی ہوچکے ہیں۔لیکن مغربی دنیا میں ایسا ناممکن ہے ۔
مغربی دنیا کی ترقی کی ایک وجہ وہاں کی ٹرینوں، بسوں اور لوگوں کا وقت کا پابند ہونا بھی ہے اور شاذ و نادر ہی وہاں کوئی تاخیر کا شکار ہوتا ہے ۔لیکن لندن میں ایک ٹرین سٹیشن پر مسافر اس وقت سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہوگئے جب ان کی مطلوبہ ٹرین رفتار پکڑنے سے معذور ہوگئی۔ اس کی وجہ یہ تھی ،ٹرین کے سامنے ایک ہنس چہل قدمی کر رہا تھا۔یہ ہنس جسے لوگوں نے ضدی ہنس کا نام دیا، نہایت آہستہ روی سے ٹریک پر چہل قدمی کرتا رہا اور اس دوران ٹرین کے مسافر تاخیر ہونے کے خیال سے پریشانی کا شکار ہوتے رہے ۔ایک بے صبرے مسافر نے اپنے لیپ ٹاپ سے اس ہنس کو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی لیکن ہنس نے اپنی چہل قدمی نہ روکی۔بالآخر سٹیشن کی انتظامیہ حرکت میں آئی اور ایک اہلکار نے ہنس کو پکڑ کر جھیل میں چھوڑا۔ بعد ازاں سٹیشن کی انتظامیہ نے ٹوئٹر پر مزاحیہ ٹوئٹ کیا کہ جھیل میں جانے سے قبل ہنس نے ٹرین کو تاخیر کا شکار کرنے پر ہم سے معذرت طلب کی ہے ۔