فرانس (اشفاق چودھری) پاکستان میں موجود لولی لنگڑی جمہوریت کی تکمیل کیلئے 6 سال تاخیر سے کرائے جانے والے مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں ‘ مطلوبہ نتائج و اہداف کے حصول کیلئے حکومتی وریاستی مشینری کے استعمال اور دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ہونے والے پر تشدد واقعات پر اظہار افسوس کے ساتھ پنجاب میں رانا ثناءاللہ اور عابد شیر علی کے حامیوں پڑنے والے رن جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے شہر خیرپور میں ہونے والے تصادم کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ق) فرانس کے صدر منیر احمد وڑائچ .سیکریٹری جنرل چودھری عبدالروف ڈوگہ ،سید ساجد شاہ، چودھری اکرم وسن ، سجاد احمد ڈوگہ ، چودھری جاوید سدوال ، چودھری ندیم افضل و راجہ مظہرافتخار ذمہ واریہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ روایتی سیاسی نظام میں روایتی واقعات ہی ظہور پذیر ہوتے ہیں۔
جبکہ روایتی انتخابی نتائج ہمیشہ حکومت کے حق میں ہی آیا کرتے ہیں اور جب انتخابی نتائج عوامی مرضی و منشاءکی بجائے حکومتی مفادات پر مبنی ہوں تو ان سے تشکیل پانے والا نظام نہ تو کسی طور جمہوری ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس طرح سے منتخب ہونے والے نمائندے عوام دوست یا محب وطن ثابت ہوسکتے ہیں۔
اسلئے حقیقی جمہوریت کے قیام ‘ سیاسی و انتظامی نظام کی اصلاح اور شفاف انتخابات کیلئے ایم آر پی کے پیش کردہ فارمولے کے تحت بایو میٹرک سسٹم کے ذریعے انتخابات کرانے سے ہی انتخابات شفاف اور نتائج سو فیصد درست ہوسکتے ہیں۔