ملتان (ویب ڈیسک)مزید سرکاری افسر ملوث نکلے ، غیر ملکی دورے اور شاپنگ گرفتار فسروں کے اہلخانیہ ک اکاؤنٹس کی چھان بین شروع ، ایکسین امانت علی اور ایس ڈی او منعم سعید نے مراعات لیں ، تفصیلات کے مطابق ملتان میٹرو بس کرپشن کیس میں گرفتار ملزمان کے انکشافات ،نیب کے کیس میں ملوث ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دیگر افسران کی گرفتاری کیلئے چھاپے۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملتان میٹرو بس کرپشن کیس میں گرفتار ملزمان کے انکشافات کے بعد ایم ڈی اے کے مزید افسران کی گرفتاریوں کے لئے نیب نے چھاپے مارنا شروع کر دیئے۔میٹرو بس ملتان میں کرپشن کیس میں جسمانی ریمانڈ پر موجود چیف انجینئر سمیت 6 ملزمان نے نیب کے سامنے اہم انکشافات کئے ہیں، ملزمان کی نشاندہی پر نیب نے کیس میں ملوث ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دیگر افسران کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کردئیے ہیں۔نیب ذرائع کے مطابق ایم ڈی اے کے شعبہ انجینئرنگ کے ملوث افسران کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ملتان میں میٹرو کرپشن کیس میں نیب کی بڑی کارروائی کرتے ہوئے مبینہ کرپشن میں ملوث 6 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، کیس میں گرفتار ہونے والوں میں منصوبے کا چیف انجینئر بھی شامل ہے۔میٹرو بس کرپشن کیس میں انکوائری کے بعد نیب نے گرفتاریاں شروع کر دیں ہیں۔ نیب نے کیس میں ملوث منصوبے کے چیف انجینئر صابر خان سدوزئی، ڈائریکٹر انجینئرنگ نذیر چغتائی، منظور حسین، منعم سعید، ایکسین رانا وسیم اور رانا خالد کو گرفتار کر لیا ہے۔نیب نے ایم ڈی اے آفس پر بھی چھاپہ مارا جہاں سے منصوبے کا اہم ریکارڈ اپنے قبضے میں لیا گیا۔ نیب ذرائع کے مطابق کیس میں ملوث مزید بڑے افسران کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔گرفتار ملزمان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیئے جانے کا امکان ہے۔ نیب کی جانب سے میٹرو بس منسوبے میں دو ارب سے زائد کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات جاری تھی جس میں سابقہ ڈی سی بھی نیب کی انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق لینڈ ایکوزیشن میں بہت زیادہ بے ضابطگیاں ہیں۔