کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک) کل جب چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تو اپنے افسران اور جوانوں کا حوصلہ بڑھانے اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی بہادر بیٹی سیائے عزیز بھی وہاں پر پہنچ گئیں۔ اس بہادر خاتون نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے کامیاب حکمت
عملی سے آپریشن ترتیب دیا اور تھوڑے ہی وقت میں دہشت گردوں کے ناپاکک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر جیسے ہی اس بہادر خاتون افسر کی تصاویر اور ویڈیو منظر عام پر آئیں تو پاکستانیوں نے انہیں خوب خراج عقیدت پیش کیا ۔ کامیاب آپریشن کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی چیئرمین بلاول بھٹو زرادری نے انکی بہادری پر انہیں شاباش دی اور انہیں سراہا بھی۔پاکستان کی اس بیٹی کا تعلق کہاں سے ہے ؟ انکے بارے میں تمام تفصیلات سامنے آگئیں ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سوہائے عزیز تالپور کا تعلق ضلع ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بھائی خان تالپور کے متوسط گھرانے سے ہے۔ سوہائے عزیز نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انکے والد ایک سیاسی و سماجی کارکن کے ساتھ ساتھ مصنف بھی ہیں، انکی ہمیشہ سے ایک ہی خواہش تھی کہ انکی بیٹی کسی بڑے عہدے پر براجمان ہو اور کچھ بن کر دکھائے ۔
سوہائے عزیز کے والد کا کہنا تھا کہ جب گھر والوں نے اور میں نے سوہائے کو تعلیم دلوانے کا سوچا تو خاندان کے لوگ ہم سے قطعا تعلق ہوگئے کیونکہ انکی خواہش تھی کہ سوہائے صرف دینی تعلیم حاصل کرے نہ کے دنیاوی ۔
سوہائے کا کہنا تھا کہ تعلیم حاصل کرنے کے دوران جب میں سکول جاتی تھی تو ہمارے خاندان کے لوگ اس فعل کو اچھا نہیں گردانتے تھے ، مجھے اور میرے گھر والوں کو اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا جس کی وجہ سے ہمیں اپنا گاؤں چھوڑنا پڑا اور ہم نے اپنے گاؤں کے قریب ہی ایک قصبے میں گھر لے کر وہاں رہنا شروع کر دیا ۔
سوہائے عزیز نے اپنی تمام تر کامیابیوں کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھا اور اور کہا کہ گھر کے لوگ چاہتے تھے کہ میں چارٹر اکاؤنٹنٹ بنوں لیکن میں سمجھتی ہوں کہ ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی کوئی بھی سماجی حیثیت نہیں ہوتی اس لیے میں نے سی ایس ایس کے امتحان میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا اور کامیاب کے بعد میں نے پولیس فورس کو جوائن کر لیا ۔
بہادر خاتون آفیسر سوہائے نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر والے چاہتے تھے کہ وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بنیں لیکن ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی کوئی سماجی حیثیت نہیں ہوتی لہٰذا میں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے پولیس فورس جوائن کی۔