سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بہن شہزادی حصہ کے خلاف یورپی ملک فرانس میں ملازم پر تشدد کروانے اور انہیں پاؤں چومنے پر مجبور کرنے کے تحت آئندہ ماہ سے عدالتی ٹرائل کا آغاز ہوگا۔
سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز کی صاحبزادی شہزادی حصہ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے محافظ کے ذریعے گھر کی تزئین و آرائش کرنے والے ایک ملازم پر تشدد کروایا۔
شہزادی حصہ پر الزام ہے کہ انہوں نے گھر کی تزئین و آرائش کرنے والے ملازم کو گستاخی کرنے کے بعد غلطی کا ازالہ کرنے کے طور پر پاؤں چومنے کے لیے بھی مجبور کیا۔
شہزادی حصہ کی جانب سے محفاظ کے ذریعے ملازم پر تشدد کروانے کا واقعہ 2016 میں پیش آیا اور فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی پولیس نے واقعے کا مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے۔
واقعے کا مقدمہ شہزادی حصہ نہیں بلکہ ان کے محافظ پر دائر کیا گیا، تاہم شہزادی پر الزام ہے کہ ملازم پر تشدد ان کے کہنے پر کیا گیا۔
اسی کیس میں فرانس کی عدالت نے مارچ 2018 میں شہزادی کی گرفتاری اور انہیں عدالت میں پیش کرنے کے عالمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔
اور اب فرانس کی عدالت نے اسی کیس کی سماعت آئندہ ماہ مقرر کردی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے فرانس کے قانونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شہزادی حصہ کے خلاف ٹرائل کا آغاز آئندہ ماہ 9 جولائی سے پیرس میں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرائل کے موقع پر شہزادی حصہ عدالت میں موجود نہیں ہوں گی، تاہم ان پر لگائے گئے الزامات پر ٹرائل ہوگا۔
اسی کیس میں فرانسیسی پولیس اور عدالت نے شہزادی حصہ کے محافظ پر ملازم پر تشدد کرنے، انہیں قتل کرنے کی دھمکیاں دینے اور انہیں ان کی رضامندی کے بغیر دبوچے رکھنے کے الزامات عائد کر رکھے ہیں۔
اب عدالت میں شہزادی حصہ پر لگائے گئے الزامات اور ان کے محافظ کی جانب سے گھر کی تزئین و آرائش کرنے والے ملازم پر تشدد کرنے کا ٹرائل 9 جولائی سے شروع ہوگا۔
شہزادی حصہ کے محافظ کے تشدد کا نشانہ بننے والے ملازم نے 2018 میں خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ انہیں اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے شہزادی کے پرتعیش فلیٹ کی چند تصاویر کھینچیں۔
ملازم کا کہنا تھا کہ تصاویر کھینچنے کے بعد ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں میڈیا کو بیچنے کے لیے تصاویر کھینچی ہیں اور ان پر تشدد کرکے انہیں شہزادی کے پاؤں چومنے پر مجبور کیا گیا۔
ملازم کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے اپنے کام کو بہتر انداز میں کرنے کے لیے شہزادی کے فلیٹ کی تصاویر کھینچی تھیں۔
اطلاعات ہیں کہ اس واقعے کے فوری بعد شہزادی حصہ نے فرانس چھوڑ دیا تھا۔