ایڈنبرگ……امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی متنازع تجویز صدارتی امیدوار بننے کے خواہشمند امریکی ری پبلکن پارٹی کے رہنما ڈّونلڈ ٹرمپ کو مہنگا پڑ گئی، ان کے خلاف دنیا کے کئی ممالک سے آوازیں اٹھنے لگیں۔یہ ہے امریکی صدربننے کا خواب دیکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلمانوں کے خلاف وہ زہر آلود بیان جس نے فضا کوبھی آلودہ کر دیا،کئی ملکوں سے ری پبلکن صدارتی امیدوار کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔سابق باکسر محمد علی نے ایک بیان میں کسی کا نام لئے بغیر امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو مارنا اسلام نہیں۔ انہوں نےمسلمانوں سے اپیل کی کہ ہمیں ان عناصر کے خلاف کھڑے ہو جانا چاہئے جو اسلام کو ذاتی مفاد کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔فیس بک کے سی ای اومارک زکربرگ نے بھی مسلمانوں کی حمایت میں آواز بلند کردی۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پیرس حملوں اور منافرت کی فضا کے بعد وہ تصورکرسکتے ہیں کہ مسلمان دوسروں کے کیے ہوئے جرائم پر کس طرح کا خوف محسوس کررہے ہوں گے، ایک یہودی کی حیثیت سے ان کے والدین نے انہیں یہی سکھایا ہے کہ ہمیں تمام اقلیتوں پر کیے جانے والے حملے کے خلا ف اُٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔دوسری جانب برطانیہ میں ٹرمپ کے داخلے پر پابندی کے لئے برطانیوں نے آن لائن دستخطوں کی مہم شروع کر دی،ادھر دبئی کی معروف کمپنی نے بھی اپنے شاپنگ مالز سے ٹرمپ کی کمپنیوں کی مصنوعات ہٹانے کا اعلان کر دیا۔یہی نہیں، ہیری پورٹر سیریز کی مصنفہ جے کے رولنگ نے ٹرمپ کو اپنی کہانی کے خطرناک ترین ولن والڈی مور سے بھی زیادہ برا شخص قرار دے دیا۔