واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صاحبزادے ٹرمپ جونیئر نے گزشتہ روز فاکس نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اقرار کیا ہے کہ انہوں نے صدارتی انتخابات کے دوران روسی وکیل سے اپنی ملاقات کے بارے میں والد کو کچھ بھی نہیں بتایا تھا۔
Trump Junior’s important revealed regarding the American presidential election
ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے رفقائے کار پر امریکی صدارتی انتخابات کے دوران روسی حکام سے رابطوں اور روسی ذرائع کو مخالف امیدوار ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم سبوتاژ کرنے میں استعمال کرنے کے الزامات ہیں جن کی تفتیش جاری ہے اور اس سلسلے میں اب تک مختلف انکشافات سامنے آچکے ہیں۔ ٹرمپ جونیئر کا کہنا تھا کہ اگرچہ روسی وکیل سے ان کی ملاقات رسمی نوعیت کی تھی مگر روسی وکیل نے انہیں پیشکش کی تھی کہ وہ انتخابی مہم میں ان کی مدد کرسکتی ہیں، جب کہ اس پیش کش کا خود ٹرمپ جونیئر نے خیرمقدم کرتے ہوئے روسی وکیل کے ساتھ ای میلز کا تبادلہ بھی کیا تھا۔ اپنی صفائی میں ٹرمپ جونیئر نے انٹرویو کے دوران وہ ای میلز بھی دکھائیں۔
اگرچہ ٹرمپ جونیئر نے روسی وکیل سے اپنی ملاقات کا اقرار کرلیا مگر پھر بھی ان کا اصرار ہے کہ 20 منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں ’’کام کی‘‘ کوئی بات نہیں ہوئی اور اسی لیے انہوں نے اپنی ملاقات کا تذکرہ اپنے والد سے کرنا بالکل بھی ضروری خیال نہیں کیا۔ اس سب کے باوجود فاکس نیوز کو دیا گیا ٹرمپ جونیئر کا یہ انٹرویو ایک اہم دستاویز کے طور پر امریکی صدر کے خلاف تفتیش میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔