واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار چین کو امریکا سے جاری ٹریڈ وار ختم کرنے کے لیے معاہدہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔وائٹ ہائوس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے ہواوے پر اس لیے پابندی لگائی ہے کہ یہ ٹیلی کام کمپنی امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہواوے کے اقدامات فوجی نکتہ نگاہ سے امریکا کے لیے نہایت خطرناک ہیں، تاہم چین کی جانب سے ٹھوس موقف کے بعد ٹرمپ نے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ چین سے تجارتی معاہدے پر مذاکرات ہوسکتے ہیں جن میں ہواوے کا معاملہ بھی شامل ہے۔ادھر چین نے امریکی اقدامات کو غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے، اور تجارتی جنگ میں قیمتی دھاتوں کی امریکا برآمد پر پابندی عائد کرنے پر غور کرنے کا اعلان کردیا ہے۔قیمتی اور نایاب دھاتیں ٹیکنالوجیکل ڈیوائسز بنانے کے ساتھ طیارہ سازی میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔واضح رہے کہ امریکا کا ان دنوں چین سے ہواوے ٹیلی کام جائنٹ کے معاملے پر تنازع جاری ہے جو سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، یاد رہت کہ اسس ے قبل خبر تھی کہ امریکا اور چین کے درمیان ’ٹریڈ وار‘ کے باعث ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے سے متعلق ایشیائی مارکیٹیں شدید تشویش کا شکار ہیں، امریکی حکام نے پابندی پر عملدرآمد میں 90 دن کی توسیع کردی، ہواوے کے مالک نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کو ان کی ’طاقت‘ کا صحیح اندازہ نہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی حکام کی جانب سے ہواوے پر پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے 90 دن کی رعایت کا اعلان کردیا گیا، اس دوران ہواوے کے پاس امریکی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے کا عارضی لائسنس ہوگا۔کامرس ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے سے کاروباری طبقے پر دباؤ میں کمی آئے گی۔ اور اب یہ خبر سامنے آگئی ہے۔