لاہور: پاک فوج کی زیرحراست بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو اب سے کچھ دیر تک واہگہ بارڈر کے راستے بی ایس ایف حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارت منتقلی کے بعد فوری طور پر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو انٹیلی بیورو لے جایا جائے گا جہاں اس کا میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی میجر جنرل راج مہتا سے بات کی۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے انٹرنیشنل ریڈ کراس سوسائٹی ابھینندن کو اپنے ساتھ لے کر جائے گی اور ان کا مکمل معائنہ کیا جائے گا۔ اس معائنے کا مقصد یہ طے کرنا ہو گا کہ انہیں کوئی جسمانی نقصان تو نہیں ہوا۔ انہیں کسی طرح کے ڈرگس دیے گئے ہوں، اور جسمانی یا ذہنی اذیت دی گئی ہو تو جنیوا کنوینشن کے تحت اس کی تحقیق کرنا ذمہ داری بنتی ہے۔ اس معائنے کے دستاویزات تیار کی جائیں گی اور بھارتی فضائیہ کے حوالے کر دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہنچنے کے بعد فضائیہ کی میڈیکل ٹیم ابھینندن کا مکمل معائنے کرے گی۔ اس وقت تک اس کام کے لیے ماہرین کو نامزد بھی کر دیا گیا ہو گا۔ اس کے بعد وِنگ کمانڈر سے بات کی جائے گی۔ بعدازاں انٹیلی جنس ڈیبریفِنگ ہو گی کہ ان کے ساتھ کیا ہوا، کیسے ہوا۔ پاکستان میں ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا گیا، ان سے کیا پوچھا گیا اور کس بارے میں بات ہوئی۔ اس کے بعد ایک رپورٹ تیار کر کے حکومت کو پیش کی جائے گی۔ اگر بھارت کو لگے کہ اس سب میں کچھ قابل قبول نہیں ہے تو انہیں بین الاقوامی سٹیج پر پیش کیا جائے گا۔ اس حوالے سے کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاک فوج کی زیر حراست رہنے کے بعد اب بھارت جا کر ابھینندن کا حاضر سروس رہنا بظاہر مشکل نظر آ رہا ہے۔ عین ممکن ہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جبری ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا جائے۔