پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کہا تھا کہ ایک بھی جھوٹ ثابت ہوگیا تو سیاست چھوڑ دوں گا،سب کے سامنے واضح ہو گیا کہ سچ کیا تھا اور کیس کیاتھا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں صرف نام کی جمہوریت ہے، اسپیکر نے نواز شریف کے ریفرنس کی بجائے میرا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا،میری آواز بند کرنے کی اور مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر جو الزامات تھے میں نے سب کی منی ٹریل دکھائی، کیس یہ تھا کہ میں بتاؤں کہ میں نے کب فلیٹ لیا؟ میں نے 2003ءمیں فلیٹ بیچا، سیل ڈیڈ دکھائی، منی ٹریل دکھائی، نواز شریف پر چوری کا پیسہ باہر لے جانے کا الزام ہے، جو اسحاق ڈار کے بیان میں بھی ہے۔
عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال کیا کہ ایاز صادق آپ کے اسپیکر شپ پر رہنے کا اب کیا جواز رہ گیا ہے؟ فوراً مستعفی ہوجائیں، مجھے کسی عرب شہزادے نے پیسے تحفے میں نہیں دیئے، میری حلال کی کمائی تھی، مریم نواز کی کیا اچیومنٹ ہے کہ انہیں ویمنز پارلیمنٹیرینز کی تقریب کا مہمانِ خصوصی بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ جن پر پاناما کیس میں نواز شریف کی تحقیقات کی ذمے داری تھی، وہ ادارے عمران خا ن اور جہانگیر ترین کے پیچھے پڑگئے، پاکستان کی خدمت کے پابندادارے وزیراعظم کے خاندان کی خدمت پر لگے ہیں۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ذرہ برابر بھی غلطی کی ہوتی تو آج میں فارغ ہوتا، نااہل ہوچکا ہوتا، نواز شریف کے وزیراعظم کے عہدے پر رہنے کا جواز نہیں رہ گیا، پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ قبول کریں گے۔