انقرہ: ترکی نے کردستان ریفرنڈم کے ردعمل کے طور پر عراق سے متصل اپنی زمینی اور فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ عراق میں کردستان کی آزادی کا ریفرنڈم نہ صرف عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے ترکی کو بھی خطرات لاحق ہیں، کرد ریفرنڈم کے ردعمل میں ترکی بہت جلد عراق سے متصل اپنی سرحد اور فضائی حدود کو بند کردے گا۔
اردگان نے کہا کہ کردوں کی آمدنی کے سب سے بڑے ذریعے تیل کی سپلائی کو روکنے کے لیے ترکی، ایران اور عراق مل جل کراقدامات کریں گے۔ طیب اردگان نے کرد ریفرنڈم میں کرکوک شہر کو شامل کیے جانے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہ آئینی طور پر کرکوک بغداد حکومت کے ماتحت ہے جس پر کسی کو زبردستی قبضہ کرنے کی اجازت نہیں ۔ اس سے قبل ایرانی قیادت سے ملاقات کے دوران ترکی کے صدر نے واضح کیا تھا کہ انقرہ اور تہران کردستان کی آزادی کی تحریک کو روکنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ترکی پہلے ہی شمالی عراق کے لیے پروازوں کو معطل کرچکا ہے اور سرحدی گزرگاہوں پر کسی بھی خطرے کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات کو سخت کردیا گیا ہے جب کہ اسی سرحد پرعراق اور ترکی کی مسلح افواج نے مشترکہ جنگی مشقیں بھی کی ہیں۔ واضح رہے کہ ترکی نے کردوں کی نمائندہ جماعت کردستان ورکرز پارٹی کو دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اپنے ہاں ہونے والے دہشتگرد حملوں کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔