یورپ (یس ڈیسک) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی اور سکیورٹی پالیسی کی ہائی کمیشنر فریڈریکا موغرینی نے کہا ہے کہ ترکی اور یورپی یونین کے درمیان دوبارہ سے ایک مضبوط ڈائیلاگ قائم کرنے کی اور ترکی اور یورپی یونین کو زیادہ بات کرنے کی ضرورت ہے۔
یورپی یونین کے ٹرم چئیرمین ملک سلوواکیہ کی میزبانی میں یورپی یونین کے غیر سرکاری وزرائے خارجہ اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں موغرینی نے ترکی میں حملے کے اقدام کے مقابل حزب اقتدار اور حزب اختلاف کا ساتھ باہم مل کر جمہوریت کا دفاع کرنے پر ترک عوام اور اداروں کے ساتھ تعاون و ہمدردی کا اظہار کیا۔
15 جولائی کو فیتو کے حملے کے خلاف پہلا ردعمل یورپی یونین کی طرف سے پیش کئے جانے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی مشکل حالات میں ترک عوام اور اداروں کے ساتھ بھر پور تعاون کا اظہار کرتے ہیں۔
فریڈریکا موغرینی نے کہا کہ آئندہ ہفتے بروز جمعہ وہ یورپی یونین کی ہمسائیگی پالیسی اور توسیعی مذاکرات کے ہائی کمشنر جوہانز ہین کے ساتھ انقرہ میں اعلیٰ سطحی سیاسی ڈائیلاگ کے اجلاس میں شرکت کریں گی جس میں دو طرفہ، علاقائی، خارجہ پالیسی اور مشترکہ تعاون کی ضرورت سے متعلقہ مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حملے اور حملے کے خلاف ردعمل کے اکسانے کی وجہ سے یورپ اور ترکی کی رائے عامہ میں ایک منفی تائثر سامنے آیا ہے لہٰذا دوبارہ سے ایک مضبوط ڈائیلاگ کے قیام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے بارے میں کم اور ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں ہمیں دو طرفہ احترام کے ماحول میں کھلُے اور تعمیری طرز عمل کے ساتھ ایک دوسرے کو سننے اور سمجھنے کی بھی ضرورت ہے۔
فریڈریکا موغرینی نے کہا کہ یہ مرحلہ ٹھیک آج صبح ہم نے شروع کیا ہے اور میں یہ کہنا چاہوں گی کہ یہ ایک نہایت مثبت فضاء ہے۔
دہشتگردی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور اس کے تمام اراکین کے لئے PKK ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔