استنبول: ترکی میں اگلے پاؤں سے محروم گلہری کو انجینئرز نے پہیے لگا کر چلنے پھرنے کے قابل بنا دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے دور دراز علاقے میں چمگاڈروں کو پکڑنے کے لیے لگائے گئے پھندے میں پھنسے والی گلہری اپنے اگلے پاؤں سے محروم ہوگئی جس کی وجہ سے اسے چلنے پھرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔ خوش قسمتی سے یہ گلہری ایک انجینئر کے ہاتھ لگی جو کسی پروجیکٹ کے سلسلے میں وہاں گئے ہوئے تھے۔
استنبول کی عدن یونیورسٹی سے وابستہ انجینئر اس گلہری کو اپنے ہمراہ لے لائے اور اس کی دیکھ بھال میں مصروف ہوگئے۔ چند ہی دنوں میں گلہری سے انسیت پیدا ہوگئی اور انہوں نے گلہری کو پاؤں لگانے کی ٹھانی۔ مختلف پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے انجینئر تیفن دیمر نے گلہری کو چھوٹے چھوٹے پہیے لگا کر چلنے پھرنے کے قابل بنانے کا فیصلہ کیا۔
اس مقصد کے لیے انہوں نے گلہری کے اگلے پیروں کی جگہ پہیے لگادیے۔ گلہری میں نصب کیے گئے ان پہیوں کے لیے ایلومینیم کی مخصوص باڈی بنائی گئی جو گلہری کے جسم کو زرہ بکتر کی طرح حصار میں لیے ہوئے ہے اور اس کے نچلے حصے پر پہیے نصب ہیں۔ گلہری اپنے پچھلے پاؤں سے خود کو دھکیلنے پر اگلے پاؤں کی جگہ نصب پہیے متحرک ہوجاتے ہیں اور گلہری دوڑنے کے قابل ہو جاتی ہے۔
واضح رہے کہ مصنوعی جسمانی اعضا حاصل کرنے والی یہ دنیا کی پہلی گلہری ہے۔ اس سے قبل اسی گلہری کو مصنوعی پیر لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن سرجری کی ناکافی سہولیات اور دوران آپریشن ہلاکت کے خدشات کے پیش نظر گلہری کی دیکھ بحال کرنے والے انجینئر نے طب کے بجائے انجینئرنگ کو آزمانے کا فیصلہ کیا تھا۔