اسلام آباد : ترک خاتون اول کو کیا کیا پتا تھا کہ 2010ء میں وہ جو قیمتی ہار سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے جا رہی ہیں، اُس کا تو سودا ہو جائے گا۔
حکومت نے تو معاملہ دبا لیا لیکن دنیا نیوز دستاویز اور تصاویر دنیا کے سامنے لے آیا اور اسی کی بنیاد پر تحقیقات ہوئیں۔ ایف آئی اے کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق وزیراعظم سید ویسف رضا گیلانی کو لیگل نوٹس بھیجا گیا ہے اور ساتھ ہی انہیں اڑتالیس گھنٹوں کی وارننگ بھی دی گئی ہے کہ ہار واپس نہ ہوا تو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کے خلاف دفعہ 403 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ ہار “نادرا ٹیکنالوجی نیٹ ورک” کے نام سے خریدا گیا تھا جو اُس وقت کے وزیراعظم یوسف گیلانی نے اپنے پاس رکھ لیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے نادرا کی ملکیت ہار گم ہونے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نادرا کے اُس وقت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو طلب کیا گیا ہے۔
اب انکوائری کی جائے گی کہ براہ راست ہار کی خریداری نادرا کے دائرہ اختیار میں تھی یا نہیں؟۔ گیلانی صاحب تو کہتے ہیں کہ سربراہان مملکت کا تحفہ عام سی بات ہے اور ہار اُن کے پاس ہے تاہم قواعد وضوابط کے مطابق غیر ملکی تحائف کسی شخصیت کی ملکیت نہیں ہوتے بلکہ وزیراعظم کے عہدے کے لئے ہوتے ہیں۔ اب ایف آئی اے ٹیم تحقیق کرے گی کہ ترک خاتون اول کا ہار یوسف رضا گیلانی نے اپنے پاس کیوں رکھا؟۔
ماضی کے جھرکوں میں جھانکیں تو پتا چلتا ہے کہ ترک خاتون اول کا ہار اُس وقت کے چیئرمین نادرا علی ارشد حکیم کے حکم پر نادرا نے سولہ لاکھ روپے میں خریدا تھا اور رقم دادو میں سیلاب سے متاثرہ آٹھ ایسے جوڑوں کی شادی پر خرچ کی گئی۔