ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد گولن تحریک سے وابستہ افراد اور اداروں کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن جاری ہے، گزشتہ روز ترک حکومت نے نیوی سے تعلق رکھنے والے168 باقاعدہ اور123 بے قاعدہ افسران کو ان کے عہدوں سے معطل کر دیا ہے۔
دریں اثنا ترک فورسز نے ضلع تنجیلی میں فوجی کارروائیوں کے دوران100دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور بھاری تعداد میں اسلحے کو قبضے میں لے لیا گیا ہے، حالیہ دنوں ترکی میں 370 غیر سرکاری تنظیموں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی، اب ان این جی اوز کے خلاف باقاعدہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، ترک حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے شبے میں سیکڑوں غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر سیل کر دیے گئے ہیں، ان میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنے والے ادارے اور بچوں کی بہبود کی تنظیمیں بھی شامل ہیں، قبل ازیں جمعے کے روز ترک وزارت داخلہ کی طرف سے سیکڑوں تنظیموں کے دفاتر سیل کیے جانے کی تصدیق کی گئی تھی، نائبوزیراعظم کا کہنا تھا کہ تنظیموں پر مکمل پابندی عائد نہیں کی گئی البتہ ان کی سرگرمیوں کو بند کردیا گیا ہے۔