تحریر: ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
گزشتہ روز ترکی میں ایک واقع رونما ہوا جس میں ترک فوج کے اندر ایک باغی گروپ اٹھ کھرا ہوا جس نے ترک حکومت پر شب خون مارنے کی کوشش کیترک صدر نے غیر ملکی میڈیا کا سہارا لے کر عوام کو باہر نکلمے کا حکم دیا وہ رات ترک عوام کے لئے تاریخی رات تھی جس رات کوئی بھی ترک سویا نہیں اور حب الوظنی کی وہ تاریخ رقم کی جسے بڑی دیر تک یاد رکھا جائے گا نہتے عوام نے اس بغاوت کو راروں رات کچل دیا گولیوں اور ٹینکوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئے ریلوئے اسٹیشن ایئرپورٹ اور دیگر سرکاری عمارتوں سے باغیوں کا قبضہ نہ صرف چھڑوایا بلکہ انہیں گرفتارکرنے میں بھی پولیس اور فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے نظر آئے بے شک ترک عوام کی بہادری کو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرے گیاس تاریخی واقعہ کے بعد انہوں نے مسلم دنیا کو بھی وہ سبق دیا ہے کہ وہ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام مظالم کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
وہ کمعوریت پسند ہیں اور مینڈیٹ لے کر آنے والی حکومت کو رسوا نہیں ہونے دیتے بلکہ اس کی پر آواز پر جان تک دینے کو تیار ہوتے ہیں جو انہوں نے کر کے ایک مثال قائم کر دی اس وقت مسلم سنیا کو دہشت گرد قرار دے کر جو ستم روا رکھے جا رہے ہیں اس کی بھی مثال نہیں ملتی نائن الیون کے واقع کے بعد تو یہوری لابی نے مسلمانوں پر زندگی تنگ کر دی ہے مسلمان ہونا یہودی لابی کے لئے ایک گالی نم چکا ہے روزانہ شام کشمیر ، بنگلہ دیش اسرا ئیل اور دیگر ممالک میں مسلمانوں پر کتنے ظلم ہو رہے ہیں اور کبھی کسی یونین نے اس طرف توجع نہیں دی بلکہ اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور دنیا میں کہیں کوئی غیر مسلم قتل ہو جائے تو اس کا بدلہ لئے بغیر یہودی سکوں کی نیند نہیں سوتے ہمارے مسلمان لیڈر ان کے ظلم کا نشانہ بنے مگر ہم اتحاد پیدا نہ کر سکے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی قید پر بھی امت مسلمہ کو غیرت نہ آئی بلکہ ہم پھر بھی یہوفی لابی کے ساتھ کھڑے ہیں آخر کسی نے ان سے یہ کیوں نے پوچھا کہ ڈاکٹر عافیہ کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔
پھر سب سے آگے یعنی اسے پاکستان سے گرفتار کیسے کیا گیا اور کس نے اسے ان کے حوالے کیا پاکستان کے عوام تو جیسے سو سے رہے ہیں ان کو جگانے کے لئے ترک عوام نے جو گولیاں بھیجی ہیں امید ہے ان کی آنکھ ضرور کھل جائے گی ہم نے مرد مومن مرد حق کے پیچے لگ کر دنیا کے عظیم لیڈر ذولفقار علی بھٹو کا قتل کر دیااس نے اپنی ہوس اقتدار کی خاطر پوری دنیا کے اس عظیم ہستی کو مار ڈالا جو آج زندہ ہوتا تو کم از کم ان مظلوموں کا سہارا ضرور بنتا جو یہودی لابی کے مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں اور مرد مومن گیارہ سالوں میں جو بیج بو گیا پم ساری زندگی وہ کاٹتے رہیں گیپھر ہم نے ہر دور میں جمعوریت کا گلہ کاٹنے والوں کا ساتھ دیا مشرف نے جب جمعوریت پر شب خون مارا تو ہم نے مٹھائیاں تقسیم کیں اور پھر ہمیں جو کچھ ملا وہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے اس شخص نے پاکستانیوں کی غیرت کا جنازہ نکالنے کے لئے وہ وہ قانوں بنائے کہ ہم پھنس کر رہ گئے ہیں۔
اگر وہ کچھ عرصہ اور اقتدار میں رہ جاتا تو ہم اپنی مساجد کے سامنے بندے ماترم پڑھ رہے ہوتے اس نے کلب کلچرل کو فروغ دیا اور مساجد اور مدرسوں کو تباہ کرنے میں اپنی تمام قوت لگا د ی کاش ہم نے ضیاء کو اس وقت نیست نابود کیا ہوتا جیسے ترک بھائیوں نے کیا آج پاکستاں دنیا کی بڑی قوت ہوتا پھر مشرف کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے دلیری کرتے تو آج ہمیں دہشت گردی ، لوڈشیڈنگ اور دیگر مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑتا مجھے امید ہے کہ یہودی لابی کے اکسانے پر جو بھی مینڈیٹ کے حامل لیڈروں کے سامنے روڑے اٹکائے گا عوام اس سے موقع پر ہی جواب لیں گے جو حکومت بن جائے گی۔
اس کا ساتھ دیں گے کسی دھرنے بھرنے والوں کا ساتھ نہیں دینگے بلکہ جو حکومت ان کے حقوق کے لئے کام کرئے کی وہ اسی کے ساتھ ہوں گے اگر اب ہم نے ترک عوام کی اس یکجہیی سے سبق نہ سیکھا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرئے گی اور ہم کسی اور بھٹو کو قتل کر کے پچتاتے رہیں گے یہ تو تھا پاکستانی عوام کے لئے سبق اب مسلمانوں کے لئے بھی ایک سبق جو ترک عوام نے دیا کہ ہم یکجہتی کا مظاہرہ کریں تو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو روک سکتے ہیں اگر یہودی اپنے مفاد کی خاطر یونین بنا سکتے ہیں تو کیا ہم ایسا نہیں کر سکتے۔
ہمیں کون سا خوف ہے کو ایسا کرنے سے باز رکھے ہوئے ہے ہم میں اخلاقی جرات نہیں کہ ہم برے لوگوں سے ڈاکٹر عافیہ کو مانگ لیں الطاف حسین اور دیگر جرائم پیشہ لوگ جو وہاں پناہ لئی ہوئے ہیں ان کی حوالگی کا مطالبہ کریں اندیا میں کوئی مر جائے تو وہ فوری طور پر حوالگی کا مطالبہ کر لیتے ہیں تو ہم کیوں نہیں ترک عوام نے بغاوت کے ماینڈ ماسٹر فتح علی گولن کو امریکہ سے مانگ کر وہ دوسرا سبق دنیا کو دیا کہ اتحا د کے سامنے کوئی سپر پاور رک نہیں سکتیمجھے افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ہاں اس سبق یا پیغام کو منفی صورت دی جائے گی حکومت اپنے اتحاد اور اپوزیشن اپنے اتحاد کا رنگ دے گی مگر میں یہ دعا کروں گا کہ رب کریم ہمیں ترک بھائیوں کی طرح اتحاد دیں وہ اتحاد جو ہمیں 1965 ئکی بھارت کے ساتھ ہونے والی جنگ کا اتحاد و جذبہ عطا کرئے تاکہ ہم بھی بڑی سے بڑی قوت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور اپنا کھویا ہوا وقار واپس لائیں دنیا میں غیر مسلم مسلمان سے ڈریں نہ کہ اسے اپنا غلام سمجھیں۔
تحریر: ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
03348732994
malikriaz57@gmail.com