ترکی کے صدر رجب طیب اردوان آج اپنے دورے کے آخری روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔تحریک انصاف کے علاوہ دیگر تمام پارلیمانی جماعتیں اجلاس میں شرکت کریں گی ۔
ترک صدر رجب طیب اردوان آج وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے ، اس دوران کئی ایم او یوز پر دستخط بھی کیے جائیں گے ۔
ترک صدر دوپہر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے جس کے بعد لاہور روانہ ہو جائیں گے جہاں شام کو وزیرا عظم کی شاہی قلعہ میں دی گئی ضیافت میں شریک ہوں گے۔ترک صدر اپنا دورہ بھی آج ہی مکمل کر کے رات کو لاہور سے ہی واپس روانہ ہو جائیں گے۔
گزشتہ روز انہوں نے صدر مملکت ممنون حسین سے ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات کی۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہا کہ پاک ترک دفاعی تعاون میں اضافے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
دونوں رہنماں نے کہا کہ دہشت گردی کسی بھی صورت میں ہو ، قابل مذمت ہے، پاکستان اور ترکی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون جاری رکھیں گے۔
ترک صدرنے پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کو عالمی امن وا ستحکام کا ذریعہ قرار دیا۔صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ کچھ ملکوں کی طرف سے بھارت کی غیر منصفانہ حمایت سے پاکستان کے مفادات متاثر ہو رہے ہیں۔
ترک صدر کی ایوان صدر آمد پر صدر مملکت ممنون حسین نے مرکزی دروازے پر ان کا خیر مقدم کیا اور بعدمیں معزز مہمان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔
اس سے پہلےترکی کے صدر رجب طیب اردوان اپنی اہلیہ اور اعلیٰ سطح کے وفد کے ساتھ نور خان ائر بیس پہنچے تو وزیر اعظم نواز شریف،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف،وفاقی وزراء اور اعلی حکام نے ان کا پر تپاک استقبال کیا، وزیرا عظم کی اہلیہ کلثوم نواز اور صاحبزادی مریم نواز بھی موجود تھیں