پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر کیے جانے والے ترک ڈرامے ‘ دیریلیش ارطغرل’ جسے اردو میں ترجمہ کرکے ‘ارطغرل غازی’ کے نام سے نشر کیا جا رہا ہے، اس کے مرکزی ہیرو نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔
‘ارطغرل غازی’ کو پاکستان میں 24 مئی سے نشر کیا جا رہا ہے اور اب تک اس ڈرامے کی 24 قسطیں نشر کی جاچکی ہیں اور محض 24 دن میں اس ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنا ڈالے ہیں۔
‘ارطغرل غازی’ پاکستان میں یوٹیوب پر دیکھا جانے والا سب سے زیادہ ڈراما بھی بن چکا ہے اور اسے 24 دن میں 21 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
اسی طرح ڈرامے کی کہانی اور کرداروں کی بھی مداح آئے دن تعریفیں کرتے رہتے ہیں اور سوشل میڈیا پر ‘ارطغرل غازی’ کے نام سے کوئی نہ کوئی ٹرینڈ سامنے آتا رہتا ہے۔پاکستان سے ملنے والی محبت کے بعد ‘ارطغرل غازی’ کی مرکزی اداکارہ اور ڈرامے میں ‘ارطغرل غازی’ کا کردار ادا کرنے والے اداکار انجین التان دوزیتان کی بیوی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ اسرا بیلگیج نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔اسرا بیلگیج نے ‘ارطغرل غازی’ میں ‘حلیمہ سلطان’ کا کردار ادا کیا ہے جو ڈرامے میں ارطغرل غازی کی بیوی ہوتی ہیں۔اگرچہ ‘ارطغرل غازی’ کی تمام کاسٹ اور ڈرامے کو پاکستان میں سراہا جا رہا ہے، تاہم سب سے زیادہ تعریفیں انجین التان دوزیتان اور اسرا بیلگیج کی ہو رہی ہیں اور پاکستانی ڈراما شائقین سوشل میڈیا پر ان سے اپنی محبت کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔
پاکستانی ڈراما مداحوں کی جانب سے گزشتہ تین ہفتوں میں ان ہی اداکاروں یعنی ‘ارطغرل غازی’ اور ‘حلیمہ سلطان’ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان کی تعریف میں کمنٹس کر رہے ہیں اور لوگ ان سے ملنے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دیتے دکھائی دیتے ہیں۔
ایسے ہی ایک مداح کے کمنٹس پر اداکارہ اسرا بیلگیج یعنی ‘حلیمہ سلطان’ نے چند دن قبل پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بھی پاکستانی مداحوں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔
حلیمہ سلطان کے بعد اسی ڈرامے کے دو معروف اداکاروں دوآن بے (روشان) کا کردار ادا کرنے والے جاوید چتین گونر اور اصلحان خاتون کا کردار ادا کرنے والی گلثوم علی نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
جاوید چتین گونر نے انڈیپنڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان سے ملنے والی محبت کے مشکور ہیں اور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں ان کے ڈرامے کو اتنا سراہا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کے لیے دوسرا گھر ہے۔ان کی طرح ڈرامے کی اداکارہ گلثوم علی نے بھی اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
گلثوم علی نے سوشل میڈیا پر پاکستانی مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس بات پر بہت خوش ہیں کہ پاکستان میں ان کے ڈرامے کو اتنے شوق سے دیکھا جا رہا ہے اور انہیں اس بات کی بھی امید ہے کہ ایک دن وہ ضرور پاکستان آ کر مداحوں سے ملیں گی۔
‘ دیریلیش ارطغرل’ کے تینوں اداکاروں کے بعد ڈرامے کے مرکزی ہیرو ‘ارطغرل غازی’ نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔
‘ارطغرل غازی’ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ڈرامے کو پاکستان میں 10 کروڑ بار دیکھنے کی خوشخبری شیئر کرتے ہوئے پاکستانی مداحوں کے لیے محبت کا اظہار کیا۔’ارطغرل غازی’ یعنی انجین التان دوزیتان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ ایک دن پاکستان ضرور آئیں گے اور وہ اپنے مداحوں سے براہ راست آکر ملیں گے۔
انجین التان دوزیتان نے پاکستانی مداحوں سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے مداحوں کا ڈراما دیکھنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔
خیال رہے کہ دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔
ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔