کابل: طالبان کی جانب سے افغانستان کے دو مختلف علاقوں میں حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 9 فوجی اور 5 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق افغان صوبے بادغیس میں کیے گئے دو حملوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کم از کم چودہ اہلکار ہلاک ہوئے ، شدت پسندوں کی جانب سے حملے باقاعدہ حکمت عملی سے کیے گئے۔
صوبائی پولیس کے نائب سربراہ غلام سرور کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد نے ضلع اب کماری میں ایک چھاؤنی پر حملہ کرتے ہوئے نو فوجیوں کو ہلاک کیا بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔
علاوہ ازیں عسکریت پسندوں کی جانب سے دوسرا حملہ قادس نامی ضلعے میں کیا گیا، جس میں پانچ پولیس اہلکار مارے گئے، پولیس حکام کے مطابق یہ دونوں حملے تقریباً ایک ہی وقت میں کیے گئے، تاہم ابتدائی طور پر کسی دہشت گرد گروہ نے واقعے سے ذمہ داری قبول نہیں کی البتہ افغان حکام نے ان حملوں کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں افغانستان کے صوبہ ہلمند کے دار الحکومت لشکر گاہ میں کار بم دھماکا اس وقت ہوا کہ جب ریسلنگ اسٹیڈیم کے اندر کشتی کا مقابلہ جاری تھا، دھماکے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے، ہلاک اور زخمیوں میں بچے بھی شامل تھے۔
خیال رہے کہ افغانستان اس سے قبل متعدد دفعہ بم دھماکوں کی زد میں رہ چکا ہے جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔