لندن: برطانہ۔ کے ہاؤس آف لارڈز کے مسلمان رکن لارڈ نذیر احمد پر الزام عائد ہوا ہے انہوں نے خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے جن خواتین کے ساتھ انہوں نے یہ حرکات کیں ان میں اییل خواتنخ شامل ہیں جو ان کے پاس مدد کے لئے آئیں تھیں،
61 سالہ برطانوی رکن پارلمنٹت نے الزامات کی تردید کردی ہے۔ بی بی سی کے حالاتِ حاضرہ کے معروف پروگرام ’نواز نائٹ‘ نے انکشاف کاا ہے کہ مذکورہ خواتین میں سے ایک نے کہا ہے کہ انھوں نے ’ایک دوست کے ذریعے لارڈ نذیر احمد سے ایک معاملے مںک مدد کے لےس رابطہ کال، لکن لارڈ نذیر نے اس کا ʼفائدہ اٹھایا اور ان کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کئے۔ 61 سالہ لارڈ احمد نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔نودز نائٹ کو ایک جواب مں لارڈ نذیر کا کہنا تھا کہ ʼمںن ان تمام الزامات سے مکمل طور پر انکار کرتا ہوں کہ مں نے اپنی طاقت کو عام عوام کے ساتھ نامناسب تعلقات قائم کرنے کے لےی استعمال کان یا مںے نے خواتنن کی موجودگی مںخ اپنی ذاتی یا پشہڈ ورانہ حتمن مںا نامناسب طرزِ عمل اختاار کاس۔‘لارڈ نذیر کا مزید کہنا تھا کہ ʼبرطانوی دارالامرا کی سٹنڈررڈز کمشنر لوسی سکاٹ مونکریف نے شکایت کا جائزہ لات اور فصلہ کاے کہ یہ شکایت مر ی پارلماونی حتطا کے حوالے سے (کسی) نامناسب رویے مںا نہںن آتی۔