حکومت پاکستان اگر طب یونانی کی ایلوپیتھک طرز علاج کی طرح طب یونانی کی بھی مکمل طور پر سرپرستی کرے اور اسی یونانی طرز پر اسپتالوں کا قیام عمل میں لائے تو عوام کو دیسی طب کے طریقہ علاج سے مووٴثر، سستا اور مکمل علاج میسر آسکتا ہے۔ حکماء کا کہنا ہے کہ دیسی ادویات بے ضرر ہوتی ہیں اور پاکستانی عوام کے مزاج اور پاکستان کی آب و ہوا سے مناسبت رکھتی ہیں۔ دیسی جڑی بوٹیوں میں خدائے بزرگ و برتر نے بڑے قیمتی اثرات اور شفاء رکھی ہے۔ ان جڑی بوٹیوں سے عوام الناس کو بے حدوبے حساب فائدہ پہنچتا ہے۔ انہی جڑی بوٹیوں میں سے ایک بوٹی اسگندھ ہے۔ انگریزی میں اس کا نام وینٹر چیری ہے۔ اسگندھ بوٹی 1/2 گز سے 1گز تک بلند ہوتی ہے اور یہ صوبہ پنجاب میں کثرت سے پائی جاتی ہے۔ اس کے پتے بیضوی (انڈے کی طرح) نوک دار ہوتے ہیں۔ یہ بوٹی پاکستان میں تقریباً ہرمقام پر کم و بیش پائی جاتی ہے۔ دیہاتوں، خندقوں اور قبرستانوں میں اْگتی ہے۔ مزاج کے لحاظ سے گرم درجہ اول خشک درجہ دوم ہے۔ مبہی و مقوی جسم ہونے کی وجہ سے طاقت کے لیے مستعل ہے۔ موسم سرما کے حوالے سے تمام انسانوں کو مختلف بیماریوں سے نجات دینے اور تندرست و توانا بنانے کے لیے اسگندھ کا ایک بہترین نسخہ پیش خدمت ہے۔
اجزائے ترکیب:
اسگندھ ناگوری 4تولہ، زنجبیل 2تولہ، مرچ سیاہ4تولہ، فلفل دراز4 تولہ ہر ایک کو علیحدہ علیحدہ کوٹ کر سفوف تیار کرلیں۔ تج، الائچی خورد، پترج، لونگ ہر ایک 4تولے پیس کر علیحدہ رکھ لیں۔ بعد میں بھینس کا دودھ پانچ کلو، خالص چھوٹا شہد2کلو، گائے کا گھی آدھا کلو، مصری آدھا کلو۔
ترکیب تیاری:۔
دودھ، گھی، شہد اور مصری کو کڑاہی میں ڈال کر چولہے پر چڑھائیں اور دھیمی آگ پر پکائیں۔ جب جھاگ آجائے تو اس میں اسگندھ، زنجبیل، مرچ سیاہ اور فلفل دراز کا سفوف شامل کرکے آگ پر رکھیں۔ جب دودھ کڑھنے لگے تو اس میں الائچی سمیت چاروں ادویات کا سفوف ڈال دیں اور کسی چمچ وغیرہ سے ہلاتے رہیں جب پنجیری سی بن جائے تو اتار لیں‘ پھر مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل سفوف تیار کرلیں۔
اجزاء:۔
پپلا مول۔ زیرہ سفید۔ گلو۔ جائفل۔ اساروں۔ صندل سفید۔ ناریل کی گڑی۔ ناگر موتھا۔ دھنیا۔ گل دھاوا۔ بنسلوچن۔ پوست آملہ۔ کافور بھیم سینی۔ سانٹھ کی جڑ۔ کتھہ۔ چترک۔ ستاور ہر ایک چھ چھ تولہ لے لیں۔ ان جملہ ادویہ کے اجزاء کو پیس کر سفوف بنالیں۔ تیار شدہ ادویہ کو پنجیری میں ڈال کر مکس کرکے محفوظ کرلیں۔
مقدار خوراک:۔
روزانہ مریض کو اسگندھ لاجواب بقدر دو تولہ کھلا کر اوپر سے گائے کا دودھ پلادیں۔ اس تحفہ اسگندھ لاجواب کے فوائد دیکھئے۔ بدن کی عام کمزوری اور لاغری کو دور کرکے فربہی پیدا کرتا ہے۔ چہرے کی بے رونقی اور پڑمردگی کو زائل کرکے اسے بارونق اور جاذب نظر بناتا ہے۔ آئے دن نت نئے امراض میں مبتلا ہونے والوں کے لیے یہ تحفہ نعمت خداوندی سے کم نہیں ہے۔ کھانسی اور دمہ کیلئے شفابخش اور مسلم الثبوت ہے۔ معدہ اور جگر کے امراض کے لیے بھی یہ تحفہ لاثانی ہے۔ معدہ اور جگر کے ضعف کو مٹاتا ہے۔ بْھس، کمی خون اور یرقان جیسے مہلک مرض کا قلعہ قمع کرتا ہے۔ تاپ تِلی، ورم طحال وغیرہ کی شکایات اور دیگر عوارضات میں ایک موٴثر، مسلمہ اور مجرب دواہے۔ پیٹ کے درد کے لیے ایک ہی خوراک جادو کا کام کرتی ہے۔ بواسیر خونی ہو یا بادی اس کے چندروزہ استعمال سے ختم ہوجاتی ہے۔ بچوں کی تمام امراض میں مفید اور صحت مند ہے۔ اس دوائی کی مقدارِ خوارک دو تولہ ہے۔ صبح خالے پیٹ یا رات کو سوتے وقت کھائیں۔ دوائی کھانے کے بعد گائے کا دودھ پاوٴ بھر پینا ہر حالت میں ضروری ہے۔ مریض اسے پانی سے ہرگز نہ کھائیں۔