برطانوی میڈیا نےوہ تصاویرجاری کردی ہیں جب خالد مسعود نے پولیس اہلکار کو چاقو سےقتل کیا اور پھر ساتھی اہلکار نے خالدمسعود کوگولی مارکر ہلاک کردیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق خالدمسعودنےفرزانہ ملک نامی خاتون سےشادی کی تھی،لندن حملوں کےالزام میں زیرحراست 8افرادمیں 3 خواتین بھی شامل ہیں، جن کی عمریں،21 ،26 اور39 برس ہیں جبکہ پانچ مردوں کی عمریں ،23، 26 ،27 ،28 اور 58 برس ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ پرحملہ کرنےوالےخالدمسعودکاپرانا نام ایڈرین ایلمس تھا،برطانیہ کے علاقے کینٹ میں پیداہونےوالے ایڈرین نے مبینہ طور پر جیل میں اسلام قبول کیا۔ حالیہ دنوں میں برمنگھم میں رہائش پذیر خالد مسعود پہلے بھی مجرمانہ ریکارڈ کا حامل تھا ،اسے 1983 میں پہلی جبکہ 2003 میں آخری بارعدالت نے چاقو رکھنے کے الزام میں سزاسنائی تھی ۔ حملہ آور کے آبائی تعلق کے بارے میں برطانوی رکن پارلیمنٹ خالد محمود کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر خالد مسعود افریقی نژاد برطانوی شہری تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ پر حملے کےبعد پولیس نے لندن او ربرمنگھم میں چھاپے مار کر 8 سے زائدمشتبہ افراد کو حراست میں لےلیا ہے ۔ برطانوی میڈیا میں حملہ آور خالد مسعود کے زیراستعمال رہنےوالے فلیٹ اور آخری رات قیام کے لیے استعمال ہونےوالے ہوٹل کی تصاویر بھی جاری کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خالد مسعود نے جیل میں اسلام قبول کیا اور اس سے پہلے اس نے ایک کمپنی میں ملازمت کر رکھی تھی جہاں اس نے اپنی ایک ہم عصر کے ساتھ شادی رچا لی۔ اس کی تین بیویاں تھیں جن میں سے اس کے تین بچے بھی ہیں۔ مگر ابھی تک اس کی بیویوں کے انتہا پسندی میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔