بریڈفورڈ برطانیہ (پ ر) جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی جموں کشمیر کی وحدت اور اس کے آزادانہ تشخص کی بحالی پر یقین رکھتے ہوئے کشمیری قوم کے وقار اور عظمت ِ رفتہ کو دنیا بھر میں جائز مقام کے حصول تک جدوجہد جاری رکھے گی تاکہ منقسم کشمیر کے تمام حصوں کو یکجا کرکے یہاں ہر قسم کے ظلم، جبر، استحصال اور غلامی کا خاتمہ کرکے استحصال سے پاک معاشرے کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما وبرطانیہ زون کے کوآرڈینیٹرشوکت مقبول بٹ نے اپنی جاری کردہ پریس ریلیز میں کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی آزادی کے اس سفر میں شامل ساتھیوں پر مشکل مرحلے بھی آتے ہیں جو کسی نہ کسی غلط فہمی کا نتیجہ ہوتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ساتھی اپنے باہمی مشاورتی عمل سے مل بیٹھ کر باہمی غلط فہمیوں کو جمہوری اور کھلے ذہن سے دور کرکے عظیم مقاصد کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے گذشتہ مرکزی نیشنل کونسل کے اجلاس میں پارٹی کی برطانیہ زون کی بحرانی کیفیت میں راقم پر بحیثیت کوآرڈیبیٹر ثالثی کی جو ذمہ داری سونپی گئی۔
اس سلسلے میں راقم بطور ثالث کیطرف سے بلائے گے ایک مشترکہ اجلاس میں آمدہ کنونشن کیلئے بنائے گے دو پینلز کے نمائندگان آصف مسعود اور امجد اشرف اوربرطانیہ برانچ کے صدر برانچ صادق سبحانی کی موجودگی میں دو طرفہ شکایات اور ان کے جوابات کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ برانچ کی کابینہ کا باٹلے میں کنونشن کا انعقاد اور مظہر آزاد کی زیر صدارت لندن یونٹ کی تشکیل نو آئینی لحاظ سے درست فیصلے ہیں۔
آمدہ کنونشن کیلئے اولڈھم سے باٹلے مقام کی تبدیلی برانچ کابینہ کا متفقہ کورم پورا ہونے پر آئینی ، اطمینان بخش اور موجودہ حالات میں دانشمندانہ بھی ہے۔
کنونشن کیلئے 14 دسمبر اور مرکز کی طرف سے توسیع شدہ تاریخ گزرنے کے بعد ایک بار پھر بحران کے حل اور مشترکہ کنونشن کے انعقاد کیلئے راقم کی بحیثیت ثالث درخواست پر برطانیہ برانچ کی کابینہ نے متفقہ فیصلے میں شاہد ہاشمی و امجد اشرف پینل کو مزید موقع فراہم کیا ہے کہ وہ بغیر کوئی اور شرط رکھے حالیہ وضع کردہ اصولوں کے مطابق اپنی درخواستیں 12 جنوری 2016 بروزمنگل تک جمع کرواسکتے ہیں تاکہ کسی فریق کو اعتراض کامزید موقع نہ ملے۔
بحران کو ختم کرنے کیلئے غیر ضانبدار کوآڈینیٹر شوکت مقبول بٹ کی ثالثی میں ہونے والا اجلاس بخوبی اختتام پذیر ہوا ۔ بعد ازاں کوآرڈینیٹر کی تیارکردہ تفصیلی رپورٹ نمائندہ فریقین کے دستخطوں کے ساتھ دونوں فریقین ، صدر برطانیہ برانچ اور مرکزی صدر نیپ کو بذریعہ ای میل ارسال کر دی گئی ہے۔